احمد رفیق ایک نوجوان اداکار ہیں جو آہستہ آہستہ ڈرامہ انڈسٹری میں اپنی شناخت بنا رہے ہیں۔ اس وقت وہ ڈرامہ سیریز ”نقاب“ میں اداکاری کر رہے ہیں جو ناظرین کے مطابق بہت کامیاب جا رہا ہے۔
حال ہی میں انہوں نے اپنی ساتھی اداکارہ حنا طارق کے ساتھ فوشیا پر ایک انٹرویو دیا، جہاں دونوں نے اپنے پراجیکٹس، اداکاری کے شوق اور شوبز کی سیاست کے بارے میں بات کی۔
فیشن ڈیزائنر نومی انصاری کے خلاف سوا ارب روپے کے سیلز ٹیکس فراڈ کا مقدمہ درج
انٹرویو میں احمد رفیق نے شوبز کی تاریک حقیقتوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ہراسانی اور پاور پلے کے بارے میں بات کی جس کا سامنا نئے فنکاروں کو اکثر کرنا پڑتا ہے جب وہ اپنے کیریئر کا آغاز کرتے ہیں۔
حنا طارق نے کہا کہ وہ ہر اس شخص کو شٹ اپ کال دینے پر یقین رکھتی ہیں جو ایسے کام کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ اداکاری کی دنیا میں قدم رکھ رہے ہیں، انہیں یہ اعتماد ہونا چاہیے کہ وہ غلط کے خلاف آواز اٹھا سکیں۔
مشی خان پہلگام حملے پر پوسٹ کرنے والے پاکستانی فنکاروں پر برہم
احمد رفیق نے کہا کہ بعض اوقات نئے فنکار ایسا نہیں کر پاتے اور یہ ضروری ہے کہ ہم ہراسانی کرنے والے شخص کو غلط کہیں، چاہے متاثرہ شخص کوئی بھی ہو۔
احمد رفیق نے اپنی ذاتی تجربے کو بھی شیئر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ جب وہ نئے تھے، ایک بڑے سیٹ پر انہیں ہراساں کیا گیا تھا۔ اس تجربے کے بعد وہ چند دن تک صدمے کا شکار رہے اور نہیں سمجھ پائے کہ کیا کرنا چاہیے۔
پھر انہوں نے محسوس کیا کہ یہ وہی احساس ہے جو خواتین کو ایسی صورتحال میں ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انڈسٹری میں اگر آپ ان مسائل کے خلاف زیادہ آواز اٹھائیں، تو آپ کا کیریئر اقتدار میں موجود لوگوں کی نظر میں آ سکتا ہے اور وہ آپ کا کیریئر تباہ کر سکتے ہیں۔ اس طرح بہت سے فنکار اپنے کیریئر کی حفاظت کے لیے خاموش رہتے ہیں۔
احمد رفیق نے یہ بھی کہا کہ مرد بھی اس صورتحال کا سامنا کرتے ہیں، لیکن وہ اس بارے میں کبھی بات نہیں کرتے۔