ڈیفنس تھانے پر حملہ، 80 سے زائد افراد کا دھاوا، پولیس اہلکاروں پر تشدد

0 minutes, 0 seconds Read

ماڈل تھانہ ڈیفنس میں دو روز قبل ایک سنگین واقعہ پیش آیا جب 80 سے 90 نامعلوم افراد نے تھانے پر دھاوا بول دیا۔ واقعہ کے دوران گولیوں کی آوازوں سے علاقہ گونج اٹھا، جبکہ پولیس اہلکاروں پر حملہ، تھانے میں توڑ پھوڑ اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کی اطلاعات موصول ہوئیں۔

پولیس کے مطابق واقعہ کا آغاز اس وقت ہوا جب کورنگی روڈ پر اسنیپ چیکنگ کے دوران تین موٹرسائیکل سوار افراد کو مشتبہ جان کر روکا گیا اور ان سے کاغذات طلب کیے گئے۔ کاغذات نہ ہونے پر تینوں کو حراست میں لے کر ڈیفنس تھانے منتقل کیا گیا۔ بعد ازاں عمران نامی شخص نے ان کی شخصی ضمانت لی اور انہیں چھوڑ دیا گیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ کچھ ہی دیر بعد تقریباً 80 سے 90 افراد تھانے پہنچے اور بلوا کرتے ہوئے تھانے کے اندر گھس گئے۔ مشتعل افراد نے اے ایس آئی زاہد اقبال اور دیگر اہلکاروں پر تشدد کیا، تھانے میں توڑ پھوڑ کی، اے ایس آئی کی وردی بھی پھاڑ دی گئی۔

صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے پولیس نے ہوائی فائرنگ کی اور اضافی نفری طلب کی، جس نے موقع پر پہنچ کر مظاہرین کو منتشر کیا۔ مشتعل افراد اپنی ایک کار اور 13 موٹرسائیکلیں چھوڑ کر فرار ہو گئے۔

واقعہ کا مقدمہ اے ایس آئی زاہد اقبال کی مدعیت میں تھانہ ڈیفنس میں درج کر لیا گیا ہے۔ مقدمے میں توڑ پھوڑ، ہنگامہ آرائی، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے، جان سے مارنے کی دھمکی اور پولیس اہلکاروں پر تشدد سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔

پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے مارنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔

Similar Posts