پہلگام واقعے پر بھارتی پروپیگنڈے کا بھرپور جواب دیں گے،وزیر اعلیٰ سندھ

0 minutes, 0 seconds Read

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پہلگام واقعے پر بھارت کی جارحیت کی شدید مذمت کی اور سندھ میں مجوزہ نہری منصوبے پر وضاحت پیش کی۔ پریس کانفرنس میں سینئر وزیر شرجیل میمن اور صوبائی وزیر زراعت جام خان شورو بھی موجود تھے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ ”پہلگام واقعے پر بھارتی پروپیگنڈے کا بھرپور جواب دیں گے، دشمن سمجھ لے ہم ان کا جھوٹ ناکام کرنا جانتے ہیں۔ پاکستان کے عوام اور حکومت اپنی افواج کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔“

انہوں نے بتایا کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو ختم کرنے کی بات انتہائی خطرناک ہے، لیکن ہم ملکی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

کینال منصوبے کیخلاف پیپلز پارٹی فرنٹ فٹ پر، وزیراعظم سے کینال منصوبہ فوری بند کرنے کا مطالبہ

نہری منصوبے پر بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ”مجھے پہلے دن سے یقین تھا کہ نہریں نہیں بنیں گی، پیپلزپارٹی کے ہوتے ہوئے سندھ کے پانی پر کوئی ڈاکا نہیں ڈال سکتا۔“ انہوں نے بتایا کہ جون 2024ء میں سندھ حکومت نے ارسا کے سرٹیفکیٹ کو چیلنج کر کے معاملہ مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) میں اٹھایا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ”صدر مملکت کی 8 جولائی کی میٹنگ یا ایوانِ صدر کا کوئی ٹوئٹ ہمارے لیے تشویش کا باعث نہیں، کیونکہ منظوری کا مینڈیٹ صرف باہمی رضامندی سے ممکن ہے۔“

وزیراعلیٰ سندھ نے واضح کیا کہ ”پیپلزپارٹی نے کبھی بھی کالاباغ ڈیم یا کسی بھی ایسی اسکیم کی حمایت نہیں کی جس سے سندھ کے مفادات کو نقصان پہنچے۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو کا مؤقف بھی ہمیشہ کشمیر اور سندھ کے حق میں رہا ہے۔“

آئین کے مطابق صدر نئی کینالز کی منظوری نہیں دے سکتا، وزیراعلیٰ سندھ

انہوں نے کہا کہ وفاق سے ہمیشہ بات چیت کے دروازے کھلے رکھے ہیں اور حالیہ ملاقاتوں میں بھی واضح کر دیا گیا ہے کہ جب تک اتفاق رائے نہیں ہوگا، کوئی نئی نہر تعمیر نہیں ہوگی۔

مراد علی شاہ نے اعلان کیا کہ مشترکہ مفادات کونسل کی اہم میٹنگ 2 مئی کو ہوگی جس میں سندھ کے پانی کے حقوق کا بھرپور دفاع کیا جائے گا۔

آخر میں انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی عوام کے ووٹ سے آئی ہے، ہم نے خدمت کر کے اعتماد حاصل کیا ہے، اور جب تک ملک میں جمہوریت ہے، لوگ پیپلزپارٹی کو ووٹ دیتے رہیں گے۔

Similar Posts