دریائے سندھ سے متنازع نہریں نکالنے کے منصوبے پر غور کے لیے مشترکہ مفادات کونسل (CIC) کا اجلاس 2 مئی کو طلب کر لیا گیا۔ اجلاس کی صدارت وزیراعظم شہباز شریف کریں گے۔
مشترکہ مفادات کونسل سیکریٹریٹ نے اجلاس کی طلبی کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے، جس کے مطابق یہ کونسل کا 52 واں اجلاس ہو گا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں وفاقی وزرا کے علاوہ 24 اعلیٰ حکام کو بھی خصوصی دعوت پر شرکت کے لیے مدعو کیا گیا ہے۔ اجلاس میں دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے متنازع منصوبے پر تفصیلی غور کیا جائے گا۔
یہ فیصلہ وزیراعظم شہباز شریف اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی حالیہ ملاقات کے دوران کیا گیا، جس میں دونوں رہنماؤں نے معاملے کو مشترکہ مفادات کونسل میں اٹھانے پر اتفاق کیا تھا۔
وزیراعظم نے نئی نہروں کی تعمیر رکوادی، منصوبہ صوبوں کے باہمی اتفاق رائے سے مشروط کردیا
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اجلاس آبی وسائل کی منصفانہ تقسیم، بین الصوبائی ہم آہنگی اور ممکنہ ماحولیاتی اثرات کے پیش نظر انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ اجلاس میں ممکنہ طور پر مختلف صوبوں کے تحفظات اور تجاویز کو سنا جائے گا، تاکہ کوئی متفقہ لائحہ عمل طے کیا جا سکے۔