پہلگام میں دہشت گردانہ حملہ کے بعد بھارتی حکومت نے سخت قدم اٹھاتے ہوئے پاکستانیوں کو بھارت چھوڑنے کی ہدایت دے ڈالی ہے۔ حکومت کے اس فیصلے نے نیپال کے راستے ہندوستان آئی پاکستانی خاتون سیما حیدر کے لیے مشکلات پیدا کر دی ہیں۔
بھارتی نوجوان سچن مینا سے شادی کرنے کے بعد سیما حیدر بھارت میں ہی بس گئی ہے، لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ وہ پاکستانی باشندہ ہے۔ اب یہ سوال اٹھنے لگا کہ حکومت کے سارک ویزا رد کرنے کے فیصلہ کے بعد کیا سیما حیدر کو بھی 48 گھنٹے کے اندر بھارت چھوڑنا ہوگا؟
بھارتی حکومت نے پہلگام حملے کے ردعمل میں تمام پاکستانی شہریوں کو مہینے کے اختتام سے قبل ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔
سیما حیدر جو پہلے سے شادی شدہ تھی، 2023 میں نیپال کے راستے غیر قانونی طور پر اپنے چار بچوں کے ساتھ بھارت داخل ہوئی تھی۔
ملک بھر میں مخالفت کے باوجود ان کے وکیل کو امید ہے کہ انہیں بھارت میں رہنے کی اجازت ملے گی کیونکہ ان کے مطابق سیما اب پاکستانی شہری نہیں رہیں۔
ایڈووکیٹ اے پی سنگھ نے پی ٹی آئی کو بتایا ”سیما اب پاکستانی شہری نہیں ہیں۔ انہوں نے نوئڈا کے رہائشی سچن سے شادی کی ہے اور حال ہی میں ان کے ہاں ایک بیٹی بھارتی مینا پیدا ہوئی ہے۔ اس کی شہریت اب اس کے بھارتی شوہر سے جڑی ہوئی ہے، لہٰذا بھارتی حکومت کا حکم ان پر لاگو نہیں ہوتا۔“
اے پی سنگھ نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ حکم صرف اُن افراد پر لاگو ہوتا ہے جو اب بھی پاکستانی شہریت رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ “سیما بھارت میں ہے اور وہ اب بھارتی شہری ہے، شادی کے بعد عورت کی شہریت شوہر کی شہریت سے منسلک ہو جاتی ہے۔
وکیل اے سنگھ نے مزید کہا کہ سیما کا معاملہ اس لیے بھی الگ ہے کیونکہ یہ پہلے ہی انسدادِ دہشت گردی اسکواڈ کی تحقیقات کے تحت ہے۔
سنگھ نے مزید کہا میں نے ان کی جانب سے بھارت کے صدر کے سامنے بھی ایک درخواست دائر کی ہے۔ وہ ضمانت پر رہا ہیں اور عدالت کی تمام شرائط پر عمل کر رہی ہیں، جن میں سے ایک یہ ہے کہ وہ اپنے سسرال، ربپورہ، گریٹر نوئڈا سے باہر نہیں جا سکتیں۔
بین الاقوامی قوانین کا حوالہ دیتے ہوئے سنگھ نے کہا بین الاقوامی عدالتِ انصاف اور گارڈین شپ ایکٹ واضح کرتے ہیں کہ ماں ہی بچے کی بہترین سرپرست ہوتی ہے۔ کیا آپ ایک بچی کو جو بھارت میں پیدا ہوئی ہو، پاکستان بھیجنا چاہیں گے؟
انہوں نے کہا کہ سیما کی شادی اور ماں بننا قدرتی طور پر بھارتی معاشرے میں ان کے انضمام کا حصہ ہے۔
وکیل نے کہنا تھا کہ اتر پردیش حکومت کی جانب سے جاری کردہ پیدائشی سرٹیفکیٹ میں ماں کے طور پر سیما مینا اور والد کے طور پر سچن مینا کا نام درج ہے۔ یہ اس بات کو مزید تقویت دیتا ہے کہ وہ بھارتی معاشرے میں ضم ہو چکی ہے۔
جب اُن سے پوچھا گیا کہ آیا ان دلائل سے سیما کو مرکز کے حکم سے استثنیٰ مل سکتا ہے، تو سنگھ نے کہا، “وہ استثنیٰ کی حقدار ہے ۔ گارڈین شپ ایکٹ کہتا ہے کہ بچہ ماں کے ساتھ ہی رہے گا۔
پہلگام دہشت گرد حملہ جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے کے بعد مرکزی حکومت نے جوابی اقدامات کے طور پر پاکستانی شہریوں کے لیے ویزا سروسز معطل کر دی ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی میں بدھ کو ہونے والے کابینہ کمیٹی برائے سلامتی کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا۔
وزارت خارجہ نے اعلان کیا کہ تمام پاکستانی شہریوں کو جاری کیے گئے ویزے 27 اپریل سے منسوخ کر دیے جائیں گے۔ صرف میڈیکل ویزے 29 اپریل تک مؤثر رہیں گے۔
بھارت میں موجود تمام پاکستانی شہریوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ویزا کی مدت ختم ہونے سے قبل ملک چھوڑ دیں۔