پاکستانی فضائی حدود بند ہونے سے بھارتی مسافر در بدر ہوگئے

0 minutes, 0 seconds Read

پاکستان کی فضائی حدود بند ہونے سے بھارتی مسافر در بدر ہوگئے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعرات کے روز دنیا بھر کے سینکڑوں مسافروں کو شدید تاخیر کا سامنا کرنا پڑا جب ایئر انڈیا کی مختلف پروازوں نے اپنا رخ بدلا۔

رپورٹ کے مطابق سان فرانسسکو اور ٹورنٹو سے آنے والی بھارتی پروازوں کو ڈنمارک میں اتارا گیا، جب کہ پیرس اور لندن سے آنے والی پروازیں مشرقِ وسطیٰ کی جانب موڑ دی گئیں۔ یہ معاملہ اس وقت ہوا جب پاکستان نے پہلگام واقعے کے بعد بھارتی دھمکیوں کے جواب میں اچانک بھارتی ایئر لائنز کے لیے اپنی فضائی حدود بند کردیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ تمام متاثرہ طیارے اپنی منزل کی جانب آدھا سفر طے کر چکے تھے جب پاکستان نے اپنی فضائی حدود بند کرنے کا اعلان کیا۔ یہ فیصلہ بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی بڑھنے کے بعد کیا گیا، خاص طور پر منگل کے روز کشمیر میں پیش آئے ایک حملے کے بعد، جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے۔ بھارت نے اس حملے کا الزام پاکستان پر لگایا، تاہم پاکستان کی جانب سے بھارتی الزامات کو مسترد کردیا گیا تھا۔

فضائی حدود کی بندش کے باعث اب بھارت جانے والی پروازوں کو طویل راستے اختیار کرنا پڑ رہے ہیں، جس سے سفر کا وقت بڑھ گیا ہے اور ایئر لائنز کو ایندھن اور عملے پر زیادہ خرچ کرنا پڑ رہا ہے۔

پاکستان کی فضائی حدود کی بندش کے بعد بھارتی ائر لائنز کو بھاری نقصان پہنچ گیا

ایئر انڈیا کی پرواز 180، جو سان فرانسسکو سے ممبئی جا رہی تھی، بدھ کی رات 9 بجے روانہ ہوئی۔ تقریباً 11 گھنٹے کی طویل پرواز کے بعد، جب طیارہ روس کی فضائی حدود میں تھا، اسے واپس مڑنا پڑا جس کے بعد بھارتی طیارے کو کوپن ہیگن کی طرف موڑ دیا گیا۔ چند گھنٹوں کے انتظار کے بعد مسافروں کو بھارت پہنچایا گیا، جہاں مسافر تقریباً ساڑھے 9 گھنٹے کی تاخیر سے پہنچے۔

ٹورنٹو سے دہلی جانے والی پرواز 190 کو بھی روس کے اوپر سے واپس مڑنا پڑا اور کوپن ہیگن میں اتارا گیا۔ ان مسافروں نے دہلی میں لینڈ کیا، تاہم انہیں کینیڈا سے نکلنے کے بعد 24 گھنٹے لگے۔

لندن اور پیرس سے آنے والی پروازیں 162 اور 148 نے کو بھی اپنا راستہ بدنا پڑا، جس کے بعد طیارے نے ایران کے اوپر سے پرواز کی، اور فلائٹ ابو ظہبی میں اتاری گئی۔ ان پروازوں میں موجود مسافر تقریباً 4 گھنٹے کی تاخیر سے دہلی پہنچے۔

پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد امریکی صدر ٹرمپ کا پہلا اہم بیان، پاک بھارت تعلقات سے نابلد نکلے

ایئر انڈیا نے ایک بیان میں ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر کہا کہ “پاکستان کی طرف سے بھارتی ایئر لائنز کے لیے فضائی حدود کی بندش کے باعث، شمالی امریکہ، برطانیہ، یورپ، اور مشرقِ وسطیٰ سے آنے اور جانے والی بعض پروازوں کو اب طویل راستے اختیار کرنے پڑیں گے۔

رپورٹ کے مطابق ایئر انڈیا نے بیان جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ وہ فضائی حدود کی اس اچانک بندش سے مسافروں کو ہونے والی پریشانی پر معذرت خواہ ہیں، کیونکہ یہ معاملہ ان کے کنٹرول سے باہر ہے۔

Similar Posts