بھارت میں اسرائیلی سفیر کا پاکستان کیخلاف خطرناک بیان

0 minutes, 0 seconds Read

مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے مبینہ دہشتگرد حملے کو بنیاد بنا کر بھارت اور اس کے حلیف ممالک ایک مرتبہ پھر پاکستان کے خلاف پراپیگنڈہ مہم میں مصروف ہو گئے ہیں۔ اس بار اسرائیل کے بھارت میں سفیر روون آزار نے بھارتی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے پہلگام واقعے کا موازنہ 7 اکتوبر 2023 کو ہونے والے حماس کے حملے سے کر دیا۔

اسرائیلی سفیر نے نہ صرف حملے کا الزام پاکستان پر ڈال دیا بلکہ یہ بھی کہا کہ ’حملہ آور ایک دوسرے کی نقل کر رہے ہیں‘ اور ’ایک دوسرے سے تحریک لے رہے ہیں‘۔ انہوں نے بغیر کسی ثبوت کے دعویٰ کیا کہ حماس رہنماؤں نے حالیہ دنوں میں آزاد کشمیر کا دورہ کیا اور وہاں مختلف ملاقاتیں کیں، جس سے ممکنہ ہم آہنگی کا تاثر دیا جا رہا ہے۔

پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد امریکی صدر ٹرمپ کا پہلا اہم بیان، پاک بھارت تعلقات سے نابلد نکلے

پاکستانی حکام نے اس بیانیے کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تمام الزامات بے بنیاد اور بھارت کی روایتی الزام تراشی کا تسلسل ہیں، جس کا مقصد عالمی برادری کی توجہ اصل مسئلے یعنی کشمیر میں جاری بھارتی مظالم سے ہٹانا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ پہلگام کا حملہ جس میں مبینہ طور پر 26 سیاح ہلاک ہوئے، بھارت نے اس میں پاکستان کی شمولیت کے کوئی ناقابل تردید ثبوت پیش نہیں کئے ہیں۔ لیکن پاکستان متعدد شواہد بھارتی شمولیت کے سامنے لے آیا ہے۔

لیکن اس کے باوجود بھارتی وزیر اعظم مودی نے فوری طور پر پاکستان کو دھمکیاں دینا شروع کر دیں، آبی معاہدہ معطل کیا، ویزے بند کیے اور حتیٰ کہ سفارتی سطح پر بھی پاکستان کے ساتھ رابطے منقطع کر دیے۔

پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت کا یہ ردعمل نہ صرف غیر ذمہ دارانہ ہے بلکہ خطے کے امن کے لیے خطرہ بھی ہے۔

حقیقت یہ ہے کہ بھارت خود نہ صرف کشمیریوں کے حقوق غصب کر رہا ہے بلکہ اسرائیل جیسے قابض ملک سے مشابہت پیدا کر کے خود کو مظلوم ثابت کرنے کی ناکام کوشش کر رہا ہے۔

پاک بھارت کشیدگی میں شدت، ایران بھی میدان میں اتر آیا

پاکستان میں عوامی سطح پر اس بیانیے کو مزاح کا نشانہ بھی بنایا جا رہا ہے، جہاں سوشل میڈیا پر کہا جا رہا ہے، ’بھارت کو اتنی جلدی حملے کا ذمہ دار بھی معلوم ہو گیا اور بدلہ لینے کے بیانات بھی شروع ہو گئے، لگتا ہے اسکرپٹ پہلے سے تیار تھا!‘

یہ بات بھی قابل غور ہے کہ بھارت ہمیشہ سے اندرونی مسائل کا ملبہ پاکستان پر ڈال کر بین الاقوامی ہمدردی سمیٹنے کی کوشش کرتا آیا ہے، اور اب اسرائیلی سفیر کی شمولیت سے یہ کوشش اور واضح ہو گئی ہے۔

پاکستان نے اقوامِ متحدہ اور دیگر عالمی اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت کے ان غیر ذمہ دارانہ اقدامات اور بے بنیاد الزامات کا نوٹس لیا جائے، تاکہ خطے کا امن تباہی کے دہانے پر نہ پہنچے۔

Similar Posts