وزیراعظم شہباز شریف نے ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے بندرعباس دھماکے کی شدید مذمت کی اور جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔ گفتگو کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان خطے میں قیامِ امن کے لیے ایران کے تعمیری اقدامات کا خیرمقدم کرتا ہے اور ہر طرح کی دہشت گردی کی شدید مذمت کرتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان خود دہشت گردی کا سب سے بڑا شکار رہا ہے اور اس ناسور کے خلاف ہماری قربانیاں پوری دنیا کے سامنے ہیں۔ انہوں نے ایرانی صدر کو بھارت کی اشتعال انگیز کارروائیوں سے بھی آگاہ کیا اور واضح انداز میں پہلگام واقعے میں پاکستان کے ملوث ہونے کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے اور کسی بھی قسم کی دہشت گردی یا اشتعال انگیزی کی حمایت نہیں کرتا۔
وزیراعظم نے بھارت کو پہلگام واقعہ کی ’غیر جانبدارانہ اور شفاف‘ تحقیقات میں مدد کی پیشکش کردی
ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے بندرعباس دھماکے پر تعزیت کرنے پر وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا اور خطے میں قیامِ امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔
صدر مسعود نے وزیراعظم شہباز شریف کو دورۂ تہران کی دعوت دی جسے وزیراعظم نے خوش دلی سے قبول کرتے ہوئے ایرانی صدر کو بھی دورۂ پاکستان کی دعوت کا اعادہ کیا۔
بھارت کے لیے بہتر ہوگا کہ کوئی پنگا نہ لے، اسحاق ڈار
وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خطے میں امن، استحکام اور ترقی کے لیے ہر ممکن کردار ادا کرتا رہے گا۔