بھارت کے زیر قبضہ کشمیر میں پہلگام حملے کے بعد بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے اپنی روایتی چالاکیوں کے تحت ایک بار پھر مقامی کشمیری نوجوانوں کو نشانہ بنانے کی مہم تیز کر دی ہے۔ 26 افراد کی ہلاکت کے بعد، بھارت نے اپنی بدترین ناکامیوں کا ملبہ کشمیر کی حریت پسند تحریک پر ڈالنے کی مذموم کوشش شروع کر دی ہے۔
ذرائع کے مطابق بھارتی فورسز نے اننت ناگ، شوپیاں اور پلوامہ اضلاع میں سرگرم 14 کشمیری نوجوانوں کی ایک فہرست جاری کی ہے، جنہیں بغیر کسی ثبوت کے دہشتگرد قرار دے کر نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ یہ وہی پرانا بھارتی ہتھکنڈہ ہے جس کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو چھپایا جاتا ہے۔
پہلگام پروپیگنڈے کی ناقص بین الاقوامی کوریج پر بھارتی میڈیا صدمے سے دوچار
بھارتی میڈیا کے مطابق ہندوستانی خفیہ ایجنسی نے ایک فہرست جاری کی ہے، جن نوجوانوں کو نشانہ بنایا جائے گا ان میں احسان الحق، عادل رحمان ڈیٹو، حارث نذیر، ناصر احمد وانی اور شاہد احمد کٹے شامل ہیں۔ اسی طرح احمد شیخ، عامر نذیر وانی، یاور احمد بھٹ اور آصف احمد کانڈے، زبیر احمد وانی، ہارون رشید غنی اور زبیر احمد غنی کے نام بھی شامل کیے گئے ہیں۔
ان مجاہدین پر بھارت نے بے بنیاد الزامات عائد کیے ہیں کہ وہ وادی میں حملوں کی منصوبہ بندی میں مصروف تھے۔ بھارت نے اپنی روایتی سازشی سیاست کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان مجاہدین کو دہشتگرد قرار دینے کی کوشش کی ہے تاکہ عالمی سطح پر اپنی ناکامیوں کو چھپایا جا سکے۔
’80 گھنٹوں میں 3 میٹنگز‘: اپنا سپاہی چھڑانے کیلئے بھارتی فوج منت سماجت پر اتر آئی
ماضی کی طرح اس بار بھی بھارت نے آزادی پسند گروہوں کے ناموں کا بے بنیاد حوالہ دے کر اپنی ریاستی دہشتگردی کو جواز دینے کی کوشش کی ہے۔ اس فہرست میں شامل افراد کو محض ان کی جدوجہد آزادی اور بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خلاف آواز اٹھانے کی سزا دی جا رہی ہے۔
پہلگام حملے کے بعد، بھارت نے اپنی روایتی دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کے خلاف بھی بے بنیاد اقدامات کا اعلان کیا۔ سندھ طاس معاہدہ کو منسوخ کرنے کی دھمکی، اٹاری چیک پوسٹ کی بندش اور پاکستانی شہریوں کے لیے ویزا چھوٹ ختم کرنے جیسے اقدامات دراصل بھارت کی بوکھلاہٹ کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ یہ پالیسیاں اس حقیقت کو چھپانے کی ناکام کوشش ہیں کہ بھارت اپنی داخلی سلامتی میں مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے۔
بین الاقوامی مبصرین پہلے ہی بھارتی حکومت کی ان اوچھے ہتھکنڈوں پر سوالات اٹھا چکے ہیں۔ بھارت کی کوشش ہے کہ وہ اپنی عوام اور دنیا کو یہ تاثر دے کہ تمام مسائل کی جڑ پاکستان اور کشمیری مجاہدین ہیں، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ خود بھارت کی ظالمانہ پالیسیوں اور ریاستی جبر نے مقبوضہ کشمیر میں بغاوت کو جنم دیا ہے۔
خطے کے امن کو داؤ پر لگانے کی کوشش: بھارت کے جنگی بحری جہازوں نے میزائل چلا دئے
مقبوضہ کشمیر کے بہادر نوجوان اپنی آزادی کی جدوجہد کو جاری رکھے ہوئے ہیں اور بھارت کی ہر سازش اور پروپیگنڈے کے باوجود عالمی برادری میں کشمیر کی مظلومیت اجاگر ہو رہی ہے۔ پہلگام کا واقعہ بھی بھارتی ریاستی دہشتگردی کی ایک اور کڑی کے طور پر تاریخ میں رقم ہو گیا ہے۔