وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کا صوبائی اراکین اسمبلی کو ایک ارب کے ترقیاتی فنڈز دینے کا وعدہ وفا نہ ہوا۔ پارلیمانی پارٹی اجلاس میں خیبر پختونخوا ممبران اسمبلی نے وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے سامنے شکایتوں کے انبار لگا دیئے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق پارلیمانی پارٹی اجلاس میں ممبران اسمبلی نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سے شکوہ کیا کہ انہیں مالی سال میں انتہائی کم فنڈز فراہم کئے گئے ہیں ایک جانب دعویٰ کیا جاتا ہے کہ صوبہ مالی طور پر مستحکم ہے فنڈز زیادہ ہے سرپلس بجٹ ہے لیکن ممبران اسمبلی کو فنڈز نہیں دئے جاتے۔
خیبر پختونخوا کابینہ میں توسیع،ممبران کی تعداد24 ہوگئی
اس موقع پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علیٰ امین گنڈاپور نے ممبران اسمبلی کی بات سے اتفاق کرتے ہوئے ایک ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز جاری کرنے کاوعدہ کردیا ہے اس فنڈ میں 50کروڑ روپے گلی کوچوں اور نالیوں کی مرمت اور بہتری کیلئے ہونگے 30کروڑ روپے سڑکوں کی تعمیر اور بحالی ، 10کروڑ روپے بیوٹیفکیشن جبکہ 10کروڑ روپے آبنوشی کی مد میں جاری کئے جائیں گے۔
خیبر پختونخوا اسمبلی میں نیب ڈیسک قائم
ذرائع کے مطابق یہ رقم دو سالوں میں فراہم کی جائے گی اور تمام ممبران اسمبلی کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس مد میں اپنے اپنے ترقیاتی منصوبے تجویز کرتے ہوئے اپنے ضلع کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ترقی و منصوبہ بندی کے پاس جمع کرائیں۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں اپوزیشن ممبران کے فنڈز پر بھی بات ہوئی جس پر وزیر اعلی نے اس بار اپوزیشن ممبران کو بھی فنڈز فراہم کرنے کی یقین دہانی کرا دی ہے۔