وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے خوارج لشکر کی پاکستان میں دراندازی کی پیشگی اطلاع ملنے کے بعد انہیں حکمت عملی کے تحت جان بوجھ کر اندر گھسنے دیا، پھر تین اطراف سے گھیر کر تمام خارجی دہشت گردوں کو انجام تک پہنچایا۔ لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے بتایا کہ خوارج کی نقل و حرکت کو ایک ایک سیکنڈ مانیٹر کیا جا رہا تھا اور کارروائی مکمل منصوبہ بندی کے تحت کی گئی۔
محسن نقوی نے کہا کہ اتوار کی شب اور صبح تک شمالی وزیرستان کے علاقے حسن خیل میں پاک افغان سرحد پر سیکیورٹی فورسز نے خوارج کے ایک بڑے گروہ کی دراندازی کی کوشش ناکام بنائی۔ کارروائی میں 54 خارجی دہشت گرد مارے گئے، جن کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکا خیز مواد برآمد ہوا۔
وزیر داخلہ نے مزید بتایا کہ کچھ دنوں سے اطلاعات تھیں کہ بیرونی آقا خوارجی گروہوں پر زور ڈال رہے تھے کہ وہ جلد از جلد پاکستان میں دہشت گردی کریں۔ انہی معلومات پر سرحدی نگرانی سخت کر دی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے ان دہشت گردوں کو پاکستان میں داخل ہوکر کارروائی کی ترغیب دی جارہی تھی، مگر اللہ کے فضل سے تمام سازشیں خاک میں ملا دی گئیں۔
آگے تو بڑھیں،لاہوریوں نے ڈنڈے اٹھا کر مار بھگانا ہے ، مولانا فضل الرحمان کا مودی کو پیغام
محسن نقوی نے کہا کہ آئی ایس پی آر کی جاری کردہ تصاویر عالمی برادری کے لیے ثبوت ہیں کہ دہشت گردوں کی پشت پر کون موجود ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر آئندہ کوئی واقعہ ہوا تو بھارت کو اندازہ ہوجائے گا کہ جواب کیسے دیا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دشمن کی ہر سازش کو بروقت ناکام بنایا جا رہا ہے، دہشت گردوں کے قدم اکھڑ چکے ہیں اور آئندہ بھی اگر کہیں سے دہشت گردی کی کوشش ہوئی تو سخت ترین ردعمل دیا جائے گا۔
وزیر داخلہ نے اعلان کیا کہ پہلگام واقعے کی شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کے لیے پاکستان ہر قسم کے تعاون کے لیے تیار ہے، اور عالمی برادری کو اس حوالے سے اعتماد میں لیا جائے گا۔
محسن نقوی نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بھی واضح طور پر نشاندہی کی گئی کہ مغربی سرحد سے توجہ ہٹا کر دہشت گردوں کو دوبارہ منظم کرنے کی کوشش کی جارہی تھی، مگر اب تمام قوتوں کو شکست کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کی مستعدی اور قربانیاں لائق تحسین ہیں اور پوری قوم اپنے محافظوں پر فخر کرتی ہے۔