ببرلو بائی پاس پر جاری دھرنے کے باعث پچاس ہزار سے زائد مال بردار گاڑیاں گزشتہ گیارہ روز سے پھنس کر رہ گئی ہیں، جس کے نتیجے میں گڈز ٹرانسپورٹرز کو شدید مالی نقصان کا سامنا ہے۔ احتجاج کے شدت اختیار کرنے پر ٹرانسپورٹرز نے آج وزیراعلیٰ ہاؤس اور گورنر ہاؤس کے سامنے مظاہرے کا اعلان کر دیا ہے۔
دوسری جانب گلشن حدید میں بھی پرتشدد احتجاج دیکھنے میں آیا، جہاں مظاہرین نے قومی شاہراہ پر پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ کیا اور ایک پولیس موبائل کو آگ لگا دی۔ پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی گئی تاہم علاقے میں کشیدگی برقرار ہے۔
گڈز ٹرانسپورٹرز کا کل وزیراعلیٰ اور گورنر ہاؤس کے سامنے احتجاج کا اعلان
وزیراعظم پہلے ہی واضح کرچکے ہیں کہ اتفاق رائے کے بغیر دریائے سندھ سے کوئی نئی نہر نہیں بنائی جائے گی، اس کے باوجود سندھ بھر میں احتجاج کا سلسلہ ختم نہیں ہو سکا۔ ببرلو بائی پاس پر دھرنا ختم کرانے کی کوشش میں پولیس نے ایکشن لیا تو علاقہ میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگا۔
نئی نہروں پر سندھ میں احتجاج: ٹرکوں پر لدا سامان خراب، گیس سے بھرے ٹینکرز سے دھماکے کا خدشہ
نوشہروفیروز کی تحصیل مورو میں بھی پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا۔ شدید احتجاج کے باعث معمولات زندگی بری طرح متاثر ہیں اور عام شہری نہ سفر کر پا رہے ہیں اور نہ گھروں سے باہر نکلنے کی ہمت کر رہے ہیں۔