ایران بندر عباس دھماکہ: جاں بحق افراد کی تعداد 40 ہوگئی، 1200 افراد زخمی

0 minutes, 0 seconds Read

ایران کے شہر بندرعباس کی شاہدرا رجائی پورٹ پر دھماکے کے بعد لگی آگ پر جزوی قابو پالیا گیا۔ دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 40 ہوگئی، جبکہ 1200 افراد زخمی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ایرانی حکومت نے اس سانحے پر ملک بھر میں 1 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔

صدر مسعود پزشکیان اور سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے دھماکے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

ابتدائی طور پر ہولناک دھماکا کنٹینر یارڈ میں ہوا جس کی وجہ آتش گیر مادہ ذخیرہ کرنے میں غفلت قرار دی گئی۔

رپورٹ کے مطابق آگ ایک کنٹینر سے دوسرے کنٹینر میں لگی جس کے بعد پھیل گئی۔ دھوئیں کے رنگ سے میزائل ایندھن والا کیمیکل استعمال ہونے کا خدشہ ہے۔

ایرانی وزارت دفاع نے پورٹ پر فوجی سازو سامان کی موجودگی کی بین الاقوامی میڈیا کی خبروں کو مسترد کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ شاہدرا رجائی پورٹ پر دھماکے کی آواز کئی کلومیٹر دور دور تک سنی گئی تھی۔

دھماکے کے بعد جائے وقوعہ پر ریسکیو ٹیمیں اور امدادی ادارے فوری طور پر پہنچے اور زخمیوں کو قریبی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔

صوبہ ہرمزگان کے کرائسز مینجمنٹ سیل کے سربراہ کے مطابق دھماکا انتہائی شدید نوعیت کا تھا۔

ایرانی حکام کی طرف سے واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں جبکہ متاثرہ علاقے کو سیل کر دیا گیا۔

دھماکے کے بعد پورٹ پر موجود دیگر تنصیبات اور عمارتوں کو بھی چیک کیا گیا تاکہ کسی مزید خطرے سے بچا جا سکے۔

پہلگام فالس فلیگ آپریشن: بھارتی اپوزیشن جماعت نے سنجیدہ سوال اٹھا دئے

لبنان بندرگاہ دھماکہ

یاد رہے کہ اگست 2020 میں بھی لبنان کے دارالحکومت کی بندرگاہ پر اسی قسم کا خوفناک دھماکا ہوا تھا جس سے بیروت لرز اٹھا تھا۔

بیروت بندرگاہ پر ہونے والے دھماکوں سے اموات 78 کے قریب جا پہنچی تھیں، جبکہ 4 ہزار سے زائد افراد بھی زخمی ہوئے تھے۔

بیروت دھماکے میں جاں بحق افراد میں لبنان کی کاتاب پارٹی کے جنرل سیکرٹری، لبنانی وزیراعظم کی اہلیہ، بیٹی اور مشیر بھی زخمی ہوئے تھے۔

دھماکے اسلحہ ڈپو میں ہوئے تھے جس کے بعد سڑکوں پر تباہی کے خوف ناک مناظرنظر آئے، دھماکوں سے عمارتوں اور گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا تھا۔

Similar Posts