انصاف لائر فورم (آئی ایل ایف) کے صدر قاضی انور نے آڈیو لیک کے معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ مشال یوسفزئی کا آئی ایل ایف سے کوئی تعلق نہیں۔
قاضی انور نے کہا کہ مشال بار انتخابات کے دوران مختلف کیمپوں میں گئی تھیں تاہم انصاف لائر فورم سے ان کا کوئی باضابطہ رشتہ نہیں ہے۔
قاضی انور نے مزید کہا کہ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ مشال میرے قریب ہے تو میں واضح کر دوں کہ میرا اس سے کوئی تعلق نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ مشال یوسفزئی کو آئی ایل ایف میں تفرقہ ڈالنے کا ذریعہ سمجھتے ہیں لیکن انصاف لائر فورم میں تفرقے کی اجازت کسی صورت نہیں دی جائے گی۔
صوبائی صدر آئی ایل ایف کا سنیئر وکیل معظم بٹ کے خلاف ہرجانےکا مقدمہ
انہوں نے کہا کہ ان کے دو بیٹے ہیں جن کا بھی آئی ایل ایف سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ قاضی انور کے مطابق مشال یوسفزئی کو سنٹرل کوآرڈینیٹر بانی چیئرمین نے مقرر کیا تھا اور یہ فیصلہ ان کا ذاتی تھا۔
قاضی انور نے وضاحت کی کہ بطور صدر وہ آئی ایل ایف کی رکنیت معطل کرنے کا اختیار رکھتے ہیں، لیکن پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رکنیت ختم کرنے کا اختیار ان کے پاس نہیں ہے۔