امریکی بحریہ کے ایک جدید اور مہنگے جنگی طیارے ”F/A-18E سپر ہورنیٹ“ پیر کے روز بحرِ احمر میں تعینات امریکی ایئرکرافٹ کیریئر ”یو ایس ایس ہیری ایس ٹرومین“ سے حادثاتی طور پر سمندر میں جا گرا۔ امریکی بحریہ نے تصدیق کی ہے کہ واقعے میں ایک نیوی اہلکار معمولی زخمی ہوا ہے، جبکہ حادثے کی مکمل تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
امریکی بحریہ کے بیان کے مطابق، یہ جنگی طیارہ — جس کی قیمت 2021 میں 6 کروڑ 70 لاکھ ڈالر تھی — اس وقت کیریئر کے ہینگر بے میں کھینچا جا رہا تھا جب عملے سے اس پر کنٹرول ختم ہو گیا۔ طیارے کے ساتھ ساتھ اسے کھینچنے والا ٹریکٹر بھی توازن کھو بیٹھا اور دونوں سمندر برد ہو گئے۔
بیان میں مزید کہا گیا، ’جہاز کو کھینچنے والے عملے نے فوری طور پر حفاظتی اقدامات کیے اور طیارے کے گرنے سے قبل وہاں سے خود کو ہٹا لیا۔ تمام اہلکار محفوظ ہیں، تاہم ایک اہلکار معمولی زخمی ہوا ہے۔‘
امریکی بحریہ نے کہا کہ ٹرومین کیریئر اور اس پر موجود دیگر طیارے معمول کے مطابق اپنی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ طیارے کی بازیابی یا ریسکیو آپریشن سے متعلق کوئی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔
یہ واقعہ چھ ماہ کے اندر ٹرومین کیریئر سے جڑے F/A-18 طیاروں کے ساتھ دوسرا بڑا حادثہ ہے۔ اس سے قبل گزشتہ برس کے اختتام پر ایک اور F/A-18 طیارہ غلطی سے میزائل بردار امریکی جہاز یو ایس ایس گیٹس برگ سے فائرنگ کے دوران نشانہ بن گیا تھا۔ خوش قسمتی سے اس واقعے میں دونوں پائلٹس زندہ بچ گئے تھے۔
یو ایس ایس ہیری ایس. ٹرومین ان دو امریکی ایئرکرافٹ کیریئرز میں شامل ہے جو اس وقت مشرق وسطیٰ میں تعینات ہیں۔ امریکی افواج مارچ کے وسط سے یمن کے حوثی باغیوں کے خلاف شدید فضائی حملوں میں مصروف ہیں، تاکہ بحیرہ احمر میں بین الاقوامی جہازرانی کو لاحق خطرات کو ختم کیا جا سکے۔