جامعہ کراچی کے قریب گزرنے والی 84 انچ کی بلک واٹر سپلائی لائن ایک بار پھر پھٹ گئی، جس کے نتیجے میں آدھے سے زیادہ رہائشی علاقہ زیر آب آ گیا۔ پانی جامعہ کراچی کے اندر موجود گھروں میں بھی داخل ہو گیا، جس سے علاقے میں سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔


ترجمان واٹر کارپوریشن کے مطابق شہر کو پانی فراہم کرنے والی اہم بلک سپلائی لائن پھٹی ہے۔ پانی کی مقدار میں کمی کے فوراً بعد مرمتی کام کا آغاز کیا جائے گا جو کہ 96 گھنٹوں میں مکمل کرلیا جائے گا۔
مرمتی کام کے دوران شہر کے مختلف علاقوں میں پانی کی فراہمی جزوی طور پر معطل رہے گی۔ متاثرہ علاقوں میں جمشید ٹاؤن، جناح ٹاؤن، لیاقت آباد، ناظم آباد، پاک کالونی، گولیمار، شیرشاہ، اولڈ سٹی ایریا، لانڈھی، کورنگی اور پی اے ایف بیس مسرور شامل ہیں۔
واٹر کارپوریشن کا کہنا ہے کہ شہر کو یومیہ 650 ایم جی ڈی پانی فراہم کیا جاتا ہے، تاہم اس خرابی کے باعث یومیہ 250 ایم جی ڈی کی قلت کا سامنا ہوگا جب کہ 400 ایم جی ڈی پانی کی فراہمی جاری رہے گی۔
ترجمان واٹر کارپوریشن نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ پانی کو ذخیرہ کریں اور انتہائی احتیاط سے استعمال کریں تاکہ قلت کے اثرات کو کم کیا جا سکے۔