اسحاق ڈار کا ہنگری اور کویت کے وزرائے خارجہ سے رابطہ، خطے کی تازہ صورتحال پر تبادلہ خیال

0 minutes, 0 seconds Read

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا ہنگری کے وزیرخارجہ پیٹر زجارتو سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا، جس میں اسحاق ڈار نے بھارتی بے بنیاد پروپیگنڈے کو مسترد کردیا۔

ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا ہنگری کے وزیر خارجہ اور تجارت پیٹر زجارتو سے ٹیلی فون پر رابطہ ہوا، ٹیلی فون پر ہونے والی گفتگو میں اسحاق ڈار نے ہنگری کے وزیرخارجہ کو موجودہ علاقائی صورتحال سے آگاہ کیا۔

اسحاق ڈار نے پاکستان کے خلاف بھارت کے بے بنیاد پروپیگنڈے اور یکطرفہ غیر قانونی اقدامات کو سختی سے مسترد کیا۔

وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ سندھ طاس معاہدے کو التوا میں رکھنا بین الاقوامی قوانین کی واضح خلاف ورزی ہے، پاکستان ہر صورت قومی مفادات کا تحفظ کرے گا۔

اسحاق ڈار کا قطری وزیر خارجہ سے رابطہ، بھارت کے یکطرفہ اقدامات سے آگاہ کیا

وزیرخارجہ کا برطانوی ہم منصب سے رابطہ، بھارتی پروپیگنڈے اور یکطرفہ اقدامات سے آگاہ کردیا

اسحاق ڈار نے امن اور استحکام کے فروغ بارے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا جبکہ نائب وزیراعظم نے اپنے قومی مفادات کے تحفط کے لیے پاکستان کے عزم پر زور دیا۔

ہنگری کے وزیرخارجہ پیٹر زجارتو نے بات چیت اور مسائل کے پرامن حل کے ذریعے صورتحال کو کم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے ہنگری کے وزیر خارجہ کے دورہ اسلام آباد کے بعد دو طرفہ تعلقات میں شاندار رفتار کو بھی سراہا۔

اسحاق ڈار کو کویتی وزیر خارجہ کا ٹیلی فون، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال

دوسری جانب نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کو کویت کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ علی ال یحییٰ نے ٹیلی فون کیا، جس میں خطے کی تازہ صورتحال اور دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق اسحاق ڈار نے کویتی ہم منصب کو بھارت کی جانب سے جاری پروپیگنڈے اور یکطرفہ اقدامات سے تفصیل سے آگاہ کیا۔

نائب وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت کے ایسے اقدامات خطے کے امن و استحکام کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔

کویتی وزیر خارجہ نے گفتگو کے دوران پاکستان کے مؤقف کی مکمل حمایت کا اظہار کیا اور ہر سطح پر پاکستان کے ساتھ کھڑے ہونے کی یقین دہانی کروائی۔

دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور کویت کے درمیان گہرے، برادرانہ اور دیرینہ تعلقات کے فروغ پر بھی اتفاق کیا۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق، یہ رابطہ دونوں ممالک کے درمیان مضبوط سفارتی تعلقات اور باہمی اعتماد کی علامت ہے۔

Similar Posts