کولمبیا میں اسرائیل کے خلاف عالمی کانفرنس کے دوران غزہ میں مزید 120 فلسطینی شہید

0 minutes, 0 seconds Read

کولمبیا کے دارالحکومت بوگوٹا میں اسرائیل کی غزہ میں جاری نسل کشی کے خلاف بین الاقوامی کانفرنس منعقد ہوئی، جس میں قطر، اسپین، آئرلینڈ، چین سمیت 30 ممالک نے شرکت کی۔ ہیگ گروپ کے آٹھ ممالک بھی کانفرنس کا حصہ بنے۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ برائے فلسطین، فرانسسکا البانیز نے زور دیا کہ تمام ممالک کو فوری طور پر اسرائیل سے تعلقات منقطع کرنے چاہئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’دنیا بھر کی ریاستوں کو اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات کا ازسرِنو جائزہ لینا چاہیے، کیونکہ یہ تعلقات غزہ میں جاری نسل کشی کو مزید طاقت دے رہے ہیں۔‘

فرانسسکا البانیز نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فلسطینی عوام کے تحفظ کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات کرے اور اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیے اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنی ذمہ داریاں ادا کرے۔

غزہ میں قتل عام جاری، 24 گھنٹوں میں 120 فلسطینی شہید

دوسری جانب اسرائیل کے وحشیانہ حملے غزہ میں مسلسل جاری ہیں۔ عرب میڈیا کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کم از کم 120 فلسطینی شہید اور 557 زخمی ہوگئے۔

نصیرات مہاجر کیمپ میں اسرائیلی طیاروں نے پینے کا پانی فراہم کرنے والی ایک گاڑی کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں ایک فلسطینی شہید اور چار شدید زخمی ہوگئے۔

محصور غزہ میں شہدا کی مجموعی تعداد 58 ہزار 386 تک جا پہنچی ہے، جبکہ زخمیوں کی تعداد 1 لاکھ 39 ہزار 77 بتائی گئی ہے۔

فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے حملے میں تین اسرائیلی فوجی ہلاک اور تین زخمی ہوئے ہیں۔

دوحہ میں مذاکرات بے نتیجہ، نیتن یاہو پر تنقید

علاوہ ازیں، قطر کے دارالحکومت دوحہ میں حماس اور اسرائیل کے درمیان بالواسطہ مذاکرات میں اب تک کوئی پیشرفت نہیں ہو سکی۔ حماس نے اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’نیتن یاہو ایک ایسا شخص ہے جو ہر معاہدہ ناکام بنانے کی مہارت رکھتا ہے، اور وہ امن کے لیے سنجیدہ نہیں ہے۔‘

تجزیہ کاروں کے مطابق غزہ میں انسانیت سوز مظالم پر عالمی سطح پر بیداری تو بڑھ رہی ہے، مگر عملی اقدامات تاحال نظر نہیں آ رہے۔ کولمبیا کانفرنس اس سلسلے میں ایک اہم پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔

Similar Posts