صرف ایک لفظ سے کسی کا بھی جھوٹ پکڑنے کا طریقہ جانئے

0 minutes, 0 seconds Read

مقبول پوڈکاسٹ ’ڈائری آف اے سی ای او‘ کے حالیہ ایپیسوڈ میں ٹرائل وکیل جیفرسن فشر نے ایک اہم انکشاف کیا کہ جھوٹ بولنے والے افراد اکثر ایک خاص لفظ استعمال کرتے ہیں جو ان کے جھوٹ کو بے نقاب کرتا ہے۔ جیفرسن کے مطابق، جب لوگ سچ چھپانے کی کوشش کرتے ہیں، تو وہ اکثر ’کبھی نہیں‘ یا ’ہمیشہ‘ جیسے انتہائی الفاظ کا سہارا لیتے ہیں، جو کہ ان کی جھوٹ بولنے کی نشاندہی کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

جھوٹ کے پچھے چھپی حقیقت

جیفرسن فشر نے اس بات کو واضح کرتے ہوئے ایک منظرنامہ پیش کیا جس میں ایک شخص سے سوال کیا گیا کہ ’کیا آپ اُس دن ڈرائیونگ کرتے وقت ٹیکسٹ کر رہے تھے؟‘ جس پر جواب دیا گیا، ’نہیں، میں کبھی بھی ٹیکسٹ نہیں کرتا۔ کبھی نہیں۔‘ جیفرسن نے اس جواب پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’کبھی‘ ایک انتہائی لفظ ہے، جو جھوٹ بولنے والوں کے لیے ایک معمولی سی علامت بن چکا ہے۔

ڈیٹنگ میں بھی مصنوعی ذہانت کا استعمال، خواتین مردوں کے جھوٹ پکڑنے لگیں

انہوں نے مزید کہا کہ ’ہر شخص کبھی نہ کبھی گاڑی چلاتے وقت ٹیکسٹ کرتا ہے، چاہے وہ سچ ہو یا نہ ہو۔ کبھی اور ہمیشہ جیسے لفظ بہت شدت رکھتے ہیں، جو یہ ظاہر کرتے ہیں کہ وہ شخص سچ نہیں بول رہا۔‘

جھوٹ پکڑنے کی حکمت عملی

جیفرسن نے ایک اور اہم بات شیئر کی کہ جھوٹ بولنے والے افراد اکثر سوالات کا جواب فوراً دیتے ہیں، بغیر اس پر سوچے یا یاد کرنے کی کوشش کیے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ انہوں نے سوال پر غور نہیں کیا، بلکہ پہلے سے ہی تیار جواب دے دیا۔ جیفرسن کا کہنا تھا کہ جھوٹ پکڑنے کے لیے سوالات کو آہستہ آہستہ دہرایا جانا چاہیے، کیونکہ اس دوران جھوٹ بولنے والے اکثر اپنے جواب کو واپس لے لیتے ہیں یا اس میں تبدیلی کرتے ہیں۔

یہ حکمت عملی انہیں ’کبھی‘ یا ’ہمیشہ‘ جیسے لفظوں کے استعمال میں محتاط کر دیتی ہے، اور وہ حقیقت کے قریب پہنچ جاتے ہیں۔

جھوٹ اور ذہنی صحت پر اس کا اثر

اس کے علاوہ، ایک مطالعہ بھی کیا گیا جس میں جھوٹ بولنے کے اثرات کا جائزہ لیا گیا۔ یونیورسٹی آف ٹوینٹی نیدرلینڈ کی تحقیق کے مطابق، وہ افراد جو جھوٹ بولتے ہیں، ان کی خود اعتمادی میں کمی پائی گئی۔ تحقیق کے مطابق، جن شرکاء نے جھوٹ بولنے کا اعتراف کیا، انہیں بعد میں اس تجربے کے بارے میں سوچنے پر اپنی خود اعتمادی کم محسوس ہوئی۔

صدارتی مباحثے میں تارکین وطن پر ٹرمپ کا جھوٹ پکڑا گیا

مطالعے کے مطابق، 22 فیصد افراد نے ذاتی فائدے کے لیے جھوٹ بولا، 8 فیصد نے دوسروں کی حفاظت کے لیے جھوٹ بولا، اور 69 فیصد افراد نے اس دن جھوٹ نہیں بولا۔ لیکن ان جھوٹ بولنے والوں کی ذہنی حالت میں واضح فرق آیا، اور ان کی خود اعتمادی میں کمی آئی۔ اس کے ساتھ ہی، یہ بھی واضح ہوتا ہے کہ جھوٹ بولنے سے سچائی نہیں چھپتی بلکہ یہ انسان کی ذہنی صحت پر بھی منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔

Similar Posts