بھارت کی خفیہ ایجنسی ’را‘ کی پاکستان میں دہشتگردی کے لیے خوارج گروہوں کو اسٹریٹیجک، مالی اور مادی مدد فراہم کرنے کی پالیسی ایک بار پھر بے نقاب ہو گئی ہے۔ حالیہ دنوں ایک آڈیو کلپ منظر عام پر آیا ہے، جس میں افغانستان اور شمالی وزیرستان میں موجود دو دہشتگردوں کے درمیان ہونے والی گفتگو نے ’را‘ کی سرپرستی کو واضح کر دیا ہے۔
آڈیو گفتگو میں افغانستان میں موجود ایک خارجی، انس، اپنے ساتھی ابوذر کو بتا رہا ہے کہ ایک بھارتی ’را‘ ایجنٹ کے کہنے پر دہشتگرد گروہ کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ گروہ پہلے ’تحریک طالبان غزوہ ہند‘ کے نام سے جانا جاتا تھا تاہم چونکہ اس کا نام بھارت مخالف تاثر دیتا تھا، اس لیے ’را‘ نے اسے بدلنے کی ہدایت دی۔
بھارت کی خطے میں جنگی ماحول پیدا کرنے کی سازش
بعد ازاں مارچ 2025 میں ’انقلابِ اسلامی پاکستان ’ کے نام سے ایک نیا گروہ سامنے آیا، جسے اپریل 2025 میں بھارتی ایجنٹ کی ہدایت پر ’اتحاد المجاہدین پاکستان‘ کا نام دے دیا گیا۔ یہ تبدیلی اس بات کا ثبوت ہے کہ ’را‘ نہ صرف ان گروہوں کو ہدایات دیتی ہے بلکہ ان کی شناخت اور بیانیہ بھی خود طے کرتی ہے۔
آڈیو گفتگو میں دہشتگرد سنائپر ہتھیاروں اور دیگر سازوسامان کی دستیابی پر بھی بات کرتے ہیں، جس کا مقصد پاکستانی سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنانا ہے۔
ایک اور ”سوئفٹ ریٹارٹ“ ہوتے ہوتے رہ گیا، رافیل کی ناکامی پر بھارتی فضائیہ کے نائب سربراہ برطرف
پاکستان پہلے بھی عالمی سطح پر ’را‘ کے کردار اور اس کے خفیہ نیٹ ورکس کے ذریعے پاکستان میں بدامنی اور دہشتگردی پھیلانے کے ٹھوس شواہد پیش کر چکا ہے۔ یہ تازہ انکشاف اس بات کی مزید تصدیق ہے کہ ’را‘ نہ صرف مالی اور عسکری مدد فراہم کرتی ہے بلکہ خوارج گروہوں کو عملی رہنمائی بھی دیتی ہے، ان کے نام، اہداف اور بیانیہ تک خود متعین کرتی ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ ان گروہوں کو افغانستان کے راستے پاکستان میں داخل کیا جاتا ہے تاکہ مذہب کے نام پر دھوکہ دہی اور دہشت پھیلائی جائے جبکہ اصل مقصد بھارت کے ریاستی مفادات کا تحفظ اور پاکستان کو عدم استحکام کا شکار بنانا ہے۔