فالس فلیگ آپریشن: بھارتی فوجی کے انکشافات نے ریاستی سازش کا پول کھول دیا

0 minutes, 0 seconds Read

پہلگام حملے کو ”فالس فلیگ آپریشن“ قرار دینے والے خدشات اب حقیقت کا روپ دھار چکے ہیں، جب بھارتی فوج کے نائب صوبیدار سورندر سنگھ نے اپنی ہی فوج کے خلاف حیران کن انکشافات کرتے ہوئے بھارتی ریاستی دہشتگردی کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے۔

فوج کی 1 مہار رجمنٹ سے تعلق رکھنے والے نائب صوبیدار نے اپنے کمانڈنگ آفیسر کو غدار قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ بھارتی فوج خود بارڈر پر دراندازی کی راہ ہموار کرتی ہے، ہتھیار اور گاڑیاں دہشتگردوں کو فراہم کرتی ہے اور ڈیوٹی پر تعینات فوجیوں کو ہٹا کر سرحد پار حملوں کی منصوبہ بندی کی جاتی ہے۔

ایک اور ”سوئفٹ ریٹارٹ“ ہوتے ہوتے رہ گیا، رافیل کی ناکامی پر بھارتی فضائیہ کے نائب سربراہ برطرف

سورندر سنگھ کے مطابق یہ تمام تفصیلات روزنامہ راشٹریا اور ڈیفنس گزٹ میں بھی شائع ہو چکی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر دفاع سمیت اعلیٰ حکام کو شکایات درج کرانے کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

انکشافات کے بعد انہیں بارڈر ڈیوٹی سے ہٹایا گیا اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں۔ نہ صرف وہ بلکہ 20 دیگر جوانوں کو بھی بارڈر سے ہٹا دیا گیا تاکہ دہشتگردوں کو سہولت فراہم کی جا سکے۔

نائب صوبیدار نے دعویٰ کیا کہ اپنی نااہلی اور سازشوں پر پردہ ڈالنے کے لیے انہیں پاگل قرار دے کر زبردستی ہسپتال میں داخل کرایا گیا، لیکن ان کی میڈیکل رپورٹ نے انہیں مکمل طور پر فِٹ قرار دیا۔

بھارت کی خطے میں جنگی ماحول پیدا کرنے کی سازش

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ سورندر سنگھ کے انکشافات نے واضح کر دیا ہے کہ پہلگام حملہ دراصل بھارتی فوج کا خودساختہ ڈرامہ تھا، جس کا مقصد عالمی برادری کو گمراہ کرنا اور پاکستان کو بدنام کرنا تھا۔

ماہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ عالمی ادارے بھارتی ریاستی دہشتگردی اور فالس فلیگ آپریشنز کا سخت نوٹس لیں، کیونکہ ایسے اقدامات خطے کے امن کو شدید خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔

Similar Posts