بھارت کے متنازع اور بے نقاب پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد پاکستان میں نہ صرف ریاستی ادارے متحرک ہوئے بلکہ عوام اور مسلح افواج میں بے مثال اتحاد بھی دیکھنے میں آیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کی جارحانہ اور دوٹوک پریس کانفرنس نے بھارتی بیانیے کو بھرپور انداز میں چیلنج کر دیا اور اُن کے ایک جملے نے گویا پوری قوم کی ترجمانی کی: ’’ہم تیار ہیں، آزمانا نہیں… 2019ء میں ہم نے یہی بتایا تھا‘‘۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہے، ہم کبھی محاذ آرائی کا آغاز نہیں کرتے لیکن اگر دشمن یہ سمجھتا ہے کہ جارحیت ہی واحد راستہ ہے، تو ہم پوری تیاری کے ساتھ موجود ہیں اور اس کی آزمائش نہ کی جائے۔ اُنہوں نے کہا کہ ہم نے ہر ڈومین میں جوابی کارروائی کے اقدامات مکمل کر لیے ہیں، ہماری تیاری ہر وقت اور ہر مقام پر مکمل ہے۔ انہوں نے دوٹوک الفاظ میں خبردار کیا کہ اگر بھارت فوجی تصادم کا راستہ چنتا ہے تو یہ اُس کی چوائس ہوگی، لیکن اس کے بعد کیا ہوگا، یہ پاکستان کی چوائس بن جائے گی۔
یہ پریس کانفرنس سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پر ایک زبردست ردعمل دیکھنے میں آیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے جملے ’’ہم تیار ہیں، آزمانا نہیں‘‘ نے دیکھتے ہی دیکھتے عوام کی آواز بن کر ٹاپ ٹرینڈ کی صورت اختیار کرلی۔ ہزاروں پاکستانی صارفین نے اس نعرے کو نہ صرف سوشل میڈیا پوسٹس میں شامل کیا بلکہ اسے پاکستان کے قومی عزم اور غیر متزلزل دفاعی تیاری کی علامت قرار دیا۔
ٹوئٹر، فیس بک اور انسٹاگرام پر راتوں رات #ہم_تیار_ہیں_آزمانا_نہیں کا ہیش ٹیگ وائرل ہو گیا، جس میں عوام، صحافی، دفاعی تجزیہ کار اور سیاسی شخصیات سب نے حصہ لیا۔ سوشل میڈیا پر یہ تاثر نمایاں رہا کہ پاکستان کی مسلح افواج مکمل طور پر چوکنا اور تیار ہیں، اور کسی بھی مہم جوئی کی صورت میں بھرپور جواب دیا جائے گا۔
ماہرین کے مطابق یہ پریس کانفرنس صرف عسکری ردعمل نہیں بلکہ ایک واضح سیاسی اور سفارتی پیغام بھی تھا کہ پاکستان اپنی خودمختاری اور علاقائی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ بھارتی فالس فلیگ آپریشن کے بعد اب پاکستان نے عالمی سطح پر بھی اپنے مؤقف کو جارحانہ انداز میں پیش کرنے کا آغاز کر دیا ہے۔
پہلگام فالس فلیگ کے خلاف سچائی، اتحاد اور تیاری کا پیغام اب محض اداروں تک محدود نہیں بلکہ ہر پاکستانی کی زبان پر ہے — ’’ہم تیار ہیں، آزمانا نہیں!‘‘