وزیراعظم شہباز شریف نے قطر کے امیر تمیم بن حمد الثانی سے ٹیلی فونک رابطے میں پہلگام واقعے کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال پر بات کرتے ہوئے بھارت کی آبی جارحیت کو ناقابل قبول قرار دے دیا جبکہ قطر کے امیر نے جنوبی ایشیا میں امن کی خاطر، پاک بھارت کشیدگی میں کمی کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش ظاہر کردی۔
وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم شہبازشریف اور امیر قطرشیخ تمیم بن حمد الثانی کے درمیان آج ٹیلی فونک رابطہ ہوا، ٹیلی فونک رابطے کے دوران وزیراعظم نے امیر قطر کا پاکستان کے لیے یکجہتی اور حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا اور اس کو دونوں ممالک کے درمیان گہرے برادرانہ تعلقات کا عکاس قرار دیا۔
وزیراعظم شہبازشریف نے جنوبی ایشیا کی موجودہ صورتحال امیر قطرکو آگاہ کیا اور کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کی ہر شکل میں مذمت کی ہے۔ وزیراعظم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی قوم کی قربانیوں کو اجاگر کیا۔
شہباز شریف نے بغیر ثبوت کے پہلگام واقعے سے پاکستان کو جوڑنے کی بھارتی کوششوں کو مسترد کیا اور واقعے کی شفاف اور غیر جانبدار بین الاقوامی تحقیقات کی اپنی پیشکش کا اعادہ کیا۔
پاکستان ملکی سالمیت پر سمجھوتا نہیں کرے گا، صدر، وزیراعظم ملاقات کا اعلامیہ جاری
وزیراعظم نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ اور آبی جارحیت پر شدید تحفظات کا اظہار کیا، جسے انہوں نے ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ پانی پاکستان کے 240 ملین عوام کی لائف لائن ہے۔
گزشتہ ایک سال کے دوران پاکستان کی بہتر ہوتی معاشی صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کو ایسے وقت میں جب وہ معاشی استحکام کی راہ پر گامزن ہوگا، ایسے کسی بھی واقعے میں ملوث ہونے سے کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوگا۔
اس موقع پر قطر کے امیر نے جنوبی ایشیا میں امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ قطر موجودہ بحران میں کمی کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے۔