بھارت نے آئی ایم ایف سے پاکستان کو دیے گئے قرضوں کا ازسرِ نو جائزہ لینے کا مطالبہ کردیا

0 minutes, 1 second Read

بھارت نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاکستان کو دیے گئے قرضوں کا ازسرِ نو جائزہ لے۔

بھارتی حکومت کے ایک عہدیدار نے غیرملکی خبررساں ایجنسی رائٹرز کو بتایا کہ بھارت نے آئی ایم ایف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاکستان کو دی گئی مالی امداد کا ازسرِ نو جائزہ لے تاہم اس مطالبے کی مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

پاکستانی وزیر خزانہ کے مشیر خرم شہزاد نے غیر ملکی خبررساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام مکمل طور پر درست سمت میں گامزن ہے، آئی ایم ایف کا حالیہ جائزہ کامیابی سے مکمل ہوا ہے۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کامیاب، اسٹاف لیول معاہدہ طے پا گیا

اس کے علاوہ بھارت نے آئی ایم ایف پر زور دیا ہے کہ پاکستان کو دی جانے والی مالی امداد دفاعی اخراجات یا تیسرے ممالک کو قرضوں کی ادائیگی میں استعمال نہ کی جائے۔

آئی ایم ایف میں بھارت کے نمائندے کرشن مورتی سبرامنیم نے پاکستان کے تین ارب ڈالر کے قلیل مدتی اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (SBA) کے حالیہ جائزے کے دوران سخت نگرانی کی ضرورت پر زور دیا۔

عمومی طور پر بھارت آئی ایم ایف بورڈ میں پاکستان کے قرضوں پر ووٹنگ سے اجتناب کرتا رہا ہے، لیکن اس بار اس نے مطالبہ کیا ہے کہ ترقیاتی مقاصد کے لیے دی جانے والی امداد کو دوسری مدات میں منتقل ہونے سے روکا جائے۔

پاکستان آئی ایم ایف مذاکرات اہم مرحلے میں داخل، سرکاری شعبے میں چلنے والی کمپنیوں پر ضائع رقوم کی تفصیل طلب

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 9 مئی کو ہوگا، جس میں پاکستان کو جاری توسیعی فنڈ سہولت کے تحت تقریباً ایک ارب ڈالر فوری جاری کرنے کی منظوری دی جائے گی اور ایک ارب 30 کروڑ ڈالر کی لچک اور پائیداری سہولت (آر ایس ایف) کے لیے اضافی انتظامات کی منظوری دی جائے گی۔

خیال رہے کہ پاکستان نے گزشتہ سال آئی ایم ایف سے 7 ارب ڈالر کا بیل آؤٹ پیکیج حاصل کیا تھا، جبکہ مارچ 2025 میں پاکستان 1.3 ارب ڈالر کا Climate Resilience Loan بھی دیا گیا تھا۔

ان امدادی پروگرامز کی بدولت ملک کی 350 ارب ڈالر مالیت کی معیشت استحکام کی جانب گامزن ہے اور دیوالیہ ہونے کا خطرہ ٹل گیا ہے۔

خیال رہے کہ بھارتی مطالبہ پہلگام حملے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان جاری کشیدگی کے دوران سامنے آیا ہے۔

خبررساں ایجنسی کے مطابق بھارت نے حملے میں ملوث 3 افراد کی شناخت کی ہے، جن میں سے دو کے بارے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہ پاکستانی شہری ہیں۔

تاہم پاکستان کی جانب سے بھارتی الزامات کی تردید کرتے ہوئے واقعے کی غیر جانبدار تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

Similar Posts