بھارت سے علاج ادھورا چھوڑ کر واپس آنے والے بہن بھائی کی سرجری پاکستان میں ممکن ہے، قومی ادارہ برائے امراض قلب نے علاج کی ذمہ داری اٹھالی۔ خصوصی میڈیکل بورڈ نے والدین کو محفوظ سرجری کی یقین دہانی کرا دی۔
این آئی سی وی ڈی نے بھارت سے واپس آنے والے بہن بھائی کے لیے مفت زندگی بچانے والی دل کی سرجری کی پیشکش کر دی۔ دو پاکستانی بچوں، نو سالہ عبداللہ اور سالہ منسا جو پیدائشی دل کی بیماری میں مبتلا ہیں ان کے مکمل علاج کی ذمہ داری اٹھا لی۔
دونوں بچوں کے خاندان کو بھارت سے اچانک پاکستان واپس آنا پڑا، تو این آئی سی وی ڈی نے ایک اعلیٰ سطحی میڈیکل بورڈ تشکیل دیا تاکہ عبداللہ اور اس کی بہن کی حالت کا جائزہ لیا جا سکے اور ماہرین کی رہنمائی فراہم کی جا سکے۔
اس بورڈ میں ماہرامراض قلب اطفال، ماہر بیہوشی، اور سی ٹی اسکین کے ماہر شامل تھے، میڈیکل بورڈ نے تصدیق کی کہ عبداللہ اور اس کی چھوٹی بہن منسا دونوں کی سرجری این آئی سی وی ڈی کراچی میں مکمل محفوظ طریقے سے کی جا سکتی ہے۔
بچوں کے والدین کا کہنا تھا کہ بھارت میں علاج کی ناکامی کے بعد این آئی سی وی ڈی نے ان کے خاندان کے لیے نئی امید پیدا کردی ہے۔