بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف جنگی جنون اور مسلسل اشتعال انگیزی کا سلسلہ دو دہائیوں سے جاری ہے، لیکن ہر بار دہلی کو ناکامی، شرمندگی اور عالمی سطح پر رسوائی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ بی جے پی کی حکومت نے 2001 سے لے کر آج تک متعدد بار پاکستان کے خلاف عسکری مہم جوئی کی کوشش کی، مگر پاکستان کی بھرپور دفاعی تیاری اور فوری جواب نے ہر بھارتی خواب کو چکناچور کر دیا۔
2001: بھارتی پارلیمنٹ حملہ، مگر نتیجہ صفر
دسمبر 2001 میں بھارتی پارلیمنٹ پر حملے کو جواز بنا کر بھارت نے ’آپریشن پراکرم‘ شروع کیا۔ دہلی حکومت نے جنگ کی دھمکیاں دیں اور پانچ لاکھ فوج پاکستانی سرحد پر لے آئی، لیکن صرف اسلحہ اور وردی کافی نہیں ہوتے۔ بھارتی فوج کو سرحد پر پہنچنے میں ایک ماہ لگ گیا، جب تک پاکستان تین لاکھ مستعد فوجی جوانوں کو مورچوں پر لا چکا تھا۔ جنگ کا نعرہ لگا کر واپس جانا، دہلی کے لیے عسکری ذلت بن گیا۔
مودی کی پالیسیوں سے بھارتی فوج میں دراڑیں، ایک اور جنرل قربانی کا بکرا بن گیا
کولڈ اسٹارٹ کا تصور، پاکستانی حکمت عملی نے مٹی میں ملا دیا
’آپریشن پراکرم‘ کی شرمندگی کے بعد بھارت نے ’’کولڈ اسٹارٹ ڈاکٹرائن‘‘ کا سہارا لیا۔ منصوبہ یہ تھا کہ بھارتی فوج اچانک اور برق رفتاری سے پاکستان کے اندر گھسے گی تاکہ ایٹمی جواب کا موقع نہ ملے۔ لیکن بھارت بھول گیا کہ پاکستان صرف دفاعی ہتھیاروں پر انحصار نہیں کرتا، بلکہ دفاعی ذہانت کے ساتھ بھی مسلح ہے۔
پاکستان نے ’’ٹیکٹیکل نیوکلیئر ویپن‘‘ یعنی میدان جنگ میں استعمال ہونے والے چھوٹے ایٹمی ہتھیار تیار کر لیے، جن میں ’’نصر میزائل‘‘ سب سے نمایاں ہے۔ اب بھارتی فورسز کا تیزی سے پاکستان میں گھسنے کا خواب محض ایک خطرناک خود فریبی ہے۔ بھارتی جرنیل جانتے ہیں کہ ایسی حرکت کی تو میدان جنگ خود ان کے لیے ایٹمی قبرستان بن جائے گا۔
No First Use کی دھونس اور پاکستان کی جوابی قوت
بھارت روایتی طور پر ’’پہلے ایٹم بم استعمال نہ کرنے‘‘ کی پالیسی کا دعویٰ کرتا رہا، لیکن اب اس بیانیے کو پس پشت ڈال کر ایٹمی حملے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ تاہم پاکستان نے دشمن کو دو ٹوک پیغام دیا ہے کہ کسی بھی ایٹمی حملے کا ’’Second Strike Capability‘‘ کے ذریعے بھرپور جواب دیا جائے گا۔
یہ صلاحیت ’’بابر کروز میزائل‘‘ کی صورت میں موجود ہے، جو آبدوز سے لانچ ہو کر دشمن کو غافل رکھتے ہوئے نشانہ بناتا ہے۔ پاکستان کی یہ حکمت عملی بھارت کے لیے کھلا چیلنج ہے — جنگ چھیڑو، تو تمھاری بربادی یقینی ہے۔
کسی بھی جارحیت کیخلاف چین پاکستان کے ساتھ کھڑا ہوگا، ڈاکٹر وکٹر گاؤ
ابابیل میزائل — بھارت کی ہر دیوارِ دفاع کو روندنے والا ہتھیار
پاکستان کا ’’ابابیل‘‘ میزائل صرف ایک بیلسٹک میزائل نہیں، بلکہ ایک ایسا مہلک ہتھیار ہے جو ایم آئی آر وی (Multiple Independently Targetable Reentry Vehicle) ٹیکنالوجی سے لیس ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ایک ہی میزائل میں کئی وارہیڈز نصب ہوتے ہیں جو مختلف اہداف کو الگ الگ نشانہ بناتے ہیں۔ بھارت کے میزائل دفاعی نظام اس کا توڑ نہیں رکھتے، جیسا کہ حالیہ اسرائیل-ایران کشیدگی میں دنیا دیکھ چکی ہے کہ جدید ترین دفاعی نظام بھی بیلسٹک حملے کو مکمل طور پر نہیں روک سکتا۔
بالاکوٹ کے بعد پاکستان کا فوری اور بھرپور جواب — دہلی کیلئے پیغام
فروری 2019 میں بھارت نے بالاکوٹ میں نام نہاد حملہ کیا، لیکن جواب میں پاکستان نے دن دیہاڑے دشمن کے دو طیارے مار گرائے اور ایک پائلٹ کو قیدی بنا لیا۔ اس واقعے نے عالمی برادری کو دکھا دیا کہ پاکستان صرف دھمکیاں نہیں دیتا، عمل کر کے دکھاتا ہے۔
’بھارت نے جنگ مسلط کی تو فیصلہ کن جواب کیلئے تیار رہے!‘ کور کمانڈرز کانفرنس
خوف بھارت کا، اعتماد پاکستان کا
آج بھی بھارت میں جنگی جنون کو ہوا دی جا رہی ہے۔ لیکن دہلی جانتا ہے کہ پاکستانی دفاعی تیاری کسی بھی بھارتی مہم جوئی کو قبر میں اتار سکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستانی عوام سوشل میڈیا پر جنگ کے خطرے پر میمز بنا رہے ہیں، جب کہ بھارت میں سیاسی قیادت سرتاپا سراسیمہ ہے۔
یہ ہے فرق — ایک جانب بے بنیاد بڑھکیں، دوسری جانب حقیقت پر مبنی دفاع۔ بھارت جتنی بھی سازشیں کرے، جتنے بھی خواب دیکھے، پاکستان کی فولادی صلاحیتیں ہر جارحیت کو زمین بوس کر دینے کے لیے کافی ہیں۔