بھارت نے پہلگام حملے کے بعد پاکستان سے براہ راست یا بالواسطہ مال کی درآمدات پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے اور پاکستانی جہازوں کو بھارتی بندرگاہوں تک رسائی دینے سے بھی منع کر دیا ہے۔ بھارت کی وزارت تجارت کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، فورن ٹریڈ پالیسی (FTP) میں ایک نیا ضابطہ شامل کیا گیا ہے جس میں پاکستان سے آنے والے یا پاکستان سے برآمد ہونے والے تمام سامان کی درآمدات یا ٹرانزٹ پر فوری طور پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
بھارت اس اقدام کو قومی سلامتی اور عوامی پالیسی کا نام دیا ہے، جس کے تحت پاکستان سے کسی بھی قسم کی درآمدات کو روکا جائے گا، چاہے وہ براہ راست ہوں یا کسی تیسرے ملک کے ذریعے۔
واضح رہے کہ افغانستان کی برآمدات کا بڑا حصہ پاکستان سے ہوکر گزرتا ہے۔
بھارتی ریاستوں پر قبضے کے بیان پر بنگلہ دیش حکومت نے وضاحت جاری کردی
اس نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے جھنڈا بردار کسی بھی جہاز کو بھارتی بندرگاہوں پر آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
بھارت کی کوشش ہے کہ اس تجارتی پابندی سے پاکستان کو شدید اقتصادی مشکلات کا شکار بنایا جائے اور نہ صرف پاکستان کی تجارت کو بلکہ پاکستان کی فارماسوٹیکل ضروریات کو بھی سنگین حد تک متاثر کیا جائے۔
پاکستان بھارت سے اپنی فارماسوٹیکل مصنوعات کی بڑی مقدار میں درآمدات کرتا ہے۔
مودی کا جنگی جنون، ائرانڈیا کو 50 ارب سے زائد کا خسارہ
پاکستان نے بھی جواباً بھارت کے ساتھ تمام تجارتی تعلقات معطل کر دیے ہیں اور واہگہ اٹاری بارڈر کے ذریعے ہونے والی تجارت کو بھی بند کر دیا ہے۔ اس کے نتیجے میں بھارت اور پاکستان کے درمیان اقتصادی تعلقات مزید کشیدہ ہو گئے ہیں۔