بھارتی فوجی گاڑی حادثے کا شکار: 3 اہلکار ہلاک، ناقص دیکھ بھال اور لاپرواہی بے نقاب

0 minutes, 0 seconds Read

مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع رامبن میں بھارتی فوج کی ایک اور لاپرواہی نے تین اہلکاروں کی جان لے لی۔ جموں سے سرینگر کی جانب جانے والی ایک فوجی جیپ 700 فٹ گہری کھائی میں جاگری، جس کے نتیجے میں تین فوجی اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہو گئے جبکہ دیگر زخمی ہو گئے۔

ذرائع کے مطابق حادثہ گاڑی کے ”ٹائی راڈ“ میں اچانک خرابی کے باعث پیش آیا۔ یہ حادثہ قدرتی پھسلن یا موسمی حالات کی وجہ سے نہیں بلکہ بھارتی فوج کی مکینیکل لاپرواہی کا نتیجہ تھا۔ حادثے کے بعد بھی بھارتی فوج کی جانب سے کوئی وضاحت سامنے نہیں آئی، جس سے جواب دہی کی شدید کمی ظاہر ہوتی ہے۔

رپورٹس کے مطابق بھارتی فوج کی گاڑیوں کی ناقص دیکھ بھال سنگین صورتحال اختیار کر چکی ہے۔ محض ایک ہفتے کے دوران فوجی قافلوں میں 27 سے زائد حادثات رپورٹ ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت تکنیکی خرابیوں کے باعث پیش آئے۔ اس کے باوجود بھارتی افواج پرانی اور ناقص گاڑیاں قافلوں میں استعمال کر رہی ہیں، جو اپنے ہی جوانوں کے لیے موت کا سبب بن رہی ہیں۔

حادثے کے بعد مقامی کشمیری مسلمانوں نے انسانی ہمدردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نہ صرف زخمی اہلکاروں کی جان بچائی بلکہ کھائی سے لاشیں بھی نکالیں۔ اس جذبے کے باوجود بھارتی میڈیا حادثے کو ”اتفاقیہ“ قرار دے کر حقائق پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے۔

دفاعی ماہرین اس صورتحال کو بھارتی فوج کی اندرونی بدنظمی، غیر پیشہ ورانہ انداز اور ناکام نگرانی کا واضح ثبوت قرار دے رہے ہیں۔ ایسے حادثات نہ صرف اہلکاروں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں بلکہ بھارتی فوج کی مجموعی کارکردگی پر ایک بڑا سوالیہ نشان بن چکے ہیں۔

حادثے کے حقائق نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ کس طرح بھارتی افواج اپنی لاپرواہی سے اپنے ہی جوانوں کی جانوں سے کھیل رہی ہیں اور مقبوضہ علاقے میں اپنی موجودگی کو طاقت کے بجائے کمزوری کی علامت بنا رہی ہیں۔

Similar Posts