کیا کبھی آپ نے خود کو ایک پیکٹ چپس میں گم پایاہے، صرف اس نمکین کرنچ کی خواہش میں، جیسے آپ کی زندگی اسی پر منحصر ہو؟ یا پھر وہ لمحہ آیا ہو جب کچے چاولوں کا پیالہ یا برف کے ٹکڑے آپ کے لیے سب سے لذیذ محسوس ہوں؟
یہ سب کچھ عجیب لگ سکتا ہے، مگر یقین کریں، ہم سب نے کبھی نہ کبھی ایسی عجیب و غریب غذائی خواہشات کا سامنا کیا ہے۔ بعض اوقات یہ خواہشات جذباتی یا ہارمونل ہوتی ہیں، لیکن کچھ دفعہ یہ ہماری جسم میں موجود کسی اندرونی کا اشارہ بھی ہو سکتی ہیں۔
کیا آپ نے کبھی ’کینگرو کے گوشت کی بریانی‘ کھائی ہے؟ نئی ریسیپی وائرل
ماہر غذائیت سویتا شاہ کے مطابق، ہمارے جسم کی یہ غیر معمولی غذائی خواہشیں کچھ ضروری غذائی اجزاء کی کمی کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔ تو آئیے، ان عجیب خواہشات کے بارے میں جانتے ہیں اور دیکھتے ہیں کہ آپ کا جسم آپ سے کیا مانگ رہا ہے۔
مرچ یا مصالحے کی خواہش؟
اگر آپ اپنی تمام کھانوں میں اضافی مرچ ڈال رہے ہیں تو یہ آپ کے جسم میں زنک کی کمی کا اشارہ ہو سکتا ہے۔
وزن کم کرنے اور بڑھانے والی کھجوروں کی پہچان جانیے
زنک آپ کے ذائقہ کے احساس کو تیز رکھتا ہے اور اس کی کمی کھانے کو بے ذائقہ بنا دیتی ہے، جس کی وجہ سے لوگ مزید مرچیں کھانے لگتے ہیں۔
رات کے وقت 1/4 چائے کا چمچ ہلدی اور ایک چٹکی جائفل کے ساتھ ہلدی دودھ پییں تاکہ زنک کی کمی کو پورا کیا جا سکے۔
کچے چاول یا چاک کی خواہش؟
اگر آپ کو کچے چاول یا چاک کھانے کی شدت سے خواہش ہو رہی ہے تو یہ ایک سنگین مسئلہ ہو سکتا ہے جسے پیکا کہتے ہیں، جو عام طور پر آئرن کی کمی کی نشاندہی کرتا ہے۔
پیکا ایک ایسی حالت ہے جس میں لوگ نہ کھانے والی اشیاء، جیسے چاک یا کچے چاول، کھانے لگتے ہیں۔ یہ خاص طور پر حاملہ خواتین میں آئرن کی کمی کے باعث ہوتا ہے، اور اس کے پیچھے نفسیاتی عوامل جیسے تناؤ یا اضطراب بھی ہو سکتے ہیں۔
اپنی خوراک میں پالک کو شامل کریں، جس میں آئرن بھرپور مقدار میں موجود ہوتا ہے، اور اس میں تھوڑا سا لیموں کا رس ڈال کر آئرن جذب کرنے میں مدد حاصل کریں۔
چاکلیٹ کی خواہش؟
اگر آپ خود کو بار بار چاکلیٹ کھانے کے لیے جا رہے ہیں، تو یہ آپ کے جسم میں مگنیشیم کی کمی کا اشارہ ہو سکتا ہے۔
چاکلیٹ خاص طور پر ڈارک چاکلیٹ مگنیشیم کا قدرتی ذریعہ ہے، جو جسم کے 300 سے زائد افعال میں ملوث ہے، جیسے پٹھوں کی آرام دہ حرکت، اعصابی فعل، خون کی شوگر کی سطح کو قابو میں رکھنا، اور موڈ کی توازن۔ اگر آپ کو مگنیشیم کی کمی ہو تو آپ چاکلیٹ کی خواہش محسوس کر سکتے ہیں۔
اگرچہ چاکلیٹ ایک اچھا آپشن ہے، آپ راجگم کے ساتھ کیلا اور گھی کا شیرا بنا کر اپنی غذا میں شامل کر سکتے ہیں۔
فیزیز ڈرنکس کی خواہش؟
اگر آپ بار بار سافٹ ڈرنکس یا کولڈ ڈرنکس پی رہے ہیں، تو یہ آپ کے جسم میں کیلشیم کی کمی کی نشاندہی کر سکتا ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق، سافٹ ڈرنکس میں فاسفورس اور کیفین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو جسم سے کیلشیم کے اخراج کا باعث بنتی ہے۔
اپنی خوراک میں تل کے بیج، گھی، اور گڑ کا مکسچر شامل کریں تاکہ آپ کے جسم کو کیلشیم کی مطلوبہ مقدار حاصل ہو سکے۔
برف کھانے کی خواہش؟
کیا آپ کو برف کے ٹکڑے چبانے کی شدت سے خواہش ہو رہی ہے؟ یہ آئرن کی کمی کا اشارہ ہو سکتا ہے، اور اس حالت کو پیگوفیجیا کہا جاتا ہے۔
یہ عادت آئرن کی کمی والے افراد میں عام ہوتی ہے۔ برف چبانے سے وہ خود کو ذہنی طور پر ترو تازہ اور چوکس محسوس کرتے ہیں۔
اپنی غذا میں حلیم اور گڑ کو شامل کریں تاکہ آئرن کی کمی کو پورا کیا جا سکے۔
یہ غذائی خواہشات ہمیشہ کمزوری کی علامت نہیں ہوتیں۔ یہ آپ کے جسم کا ایک پیغام ہو سکتی ہیں جسے آپ نے ابھی تک نہ سنا ہو۔
لہذا، اگلی بار جب آپ کو کچھ عجیب کھانے کی خواہش ہو، تو اس پر دھیان دیں اور اپنی غذا میں مناسب غذائی اجزاء شامل کریں تاکہ آپ کا جسم تندرست اور توانائی سے بھرپور رہے۔