ٹرمپ کے سکیورٹی ایڈوائزر کی خفیہ میسیجنگ ایپ ہیک، حساس معلومات لیک ہونے کا خدشہ

0 minutes, 0 seconds Read

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قومی سلامتی کے سابق مشیر مائیک والٹز، کی جانب سے استعمال کی جانے والی ایک ”سگنل“ طرز نامی میسجنگ ایپ کو ہیک کر لیا گیا ، جس کے نتیجے میں حساس حکومتی معلومات ہیک ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے 404 میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایک نامعلوم ہیکر نے TeleMessage نامی ایپ کو ہدف بنایا، جو سگنل کی طرز پر تیار کی گئی ہے تاہم اس میں پیغامات کو محفوظ کرنے (archiving) کی اضافی صلاحیت موجود ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ ایپ امریکی سرکاری اداروں اور افسران کی جانب سے بڑے پیمانے پر استعمال کی جاتی ہے تاکہ ریکارڈ محفوظ رکھنے کے قانونی تقاضے پورے کیے جا سکیں۔ تاہم ہیکنگ کے اس واقعے نے ان پیغامات کی حفاظت کے طریقہ کار پر سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔

امریکی میڈیا کے مطابق ہیکر نے یوزرنیمز، پاس ورڈز، بیک اینڈ پینل تک رسائی، اور چیٹ کے اقتباسات چرائے ہیں۔

ٹرمپ کی گرین لینڈ کو نئی دھمکی سے تیسری عالمی جنگ کا خدشہ بڑھ گیا

رپورٹ کے مطابق ہیکر نے دعویٰ کیا کہ یہ عمل صرف15 سے 20 منٹ میں مکمل ہوا اور اس میں زیادہ محنت نہیں لگی۔

ہیکر نے ٹیلی میسج کو اس سیکیورٹی خامی کی اطلاع نہیں دی، یہ کہہ کر کہ کمپنی ”ممکنہ طور پر معاملے کو چھپانے کی کوشش کرتی“۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ سگنل جو اپنی مضبوط اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کے لیے معروف ہے، نے اس کلون ایپ سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ہوئے رائٹرز کو بتایا کہ ہم غیر سرکاری ورژنز کی پرائیویسی یا سیکیورٹی کی ضمانت نہیں دے سکتے۔

ٹرمپ نے غیر ملکی فلمیں قومی سلامتی کیلئے خطرہ قرار دے دیں

واضح رہے کہ مائیک والٹز گزشتہ ہفتے اس وقت توجہ کا مرکز بنے جب رائٹرز کی ایک تصویر میں وہ ایک کابینہ اجلاس کے دوران TeleMessage استعمال کرتے نظر آئے۔ جمعرات کے روز انہیں اس وقت برطرف کر دیا گیا جب انکشاف ہوا کہ انہوں نے یمن میں امریکی فوجی سرگرمیوں پر لمحہ بہ لمحہ اپڈیٹس کے لیے ایک سگنل گروپ بنایا تھا، اور غلطی سے ایک معروف صحافی کو بھی اس گروپ میں شامل کر لیا گیا۔

والٹز کی برطرفی کی بڑی وجوہات میں سگنل میسجنگ ایپ پر ایک خفیہ گروپ چیٹ کا سکینڈل اور ایران کے خلاف ان کا جارحانہ موقف بتایا گیا ہے۔

Similar Posts