پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارتی دفاعی تجزیہ کار میجر (ریٹائرڈ) گورو آریا کو ایک بھارتی سکھ کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
بھارتی سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں ایک سکھ شہری نے گورو آریا کی مبینہ فوجی پرفارمنس کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے لوگوں کی صرف دو بٹالین گجرات بارڈر پر لگا دو گورو آریا اپنی دھوتی چھوڑ کر بھاگ جائے گا۔
بھارتی سکھ کا کہنا تھا کہ جب بھی بھارت میں بارڈر پر لڑائی چھڑی وہاں سب سے پہلے سکھ سپاہی ہی پہنچے جبکہ گورو آریا جیسے لوگ بیماری کے بہانے بنانے لگتے ہیں۔
بھارتی صحافی نے مودی پروپیگنڈے کا پول کھول دیا
سکھ شہری نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ حالات خراب ہوتے ہی صابن کھا کر پیٹ خراب کر لیتے ہیں تاکہ محاذ سے بچا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گجرات اور دہلی کی تاریخ میں کبھی کوئی جنگ نہیں ہوئی اور اگر جنگ ہو بھی جائے تو گورو آریا جیسے لوگ اپنی دھوتی چھوڑ کر فرار ہو جائیں گے۔
بھارت: انتہا پسند ہندو ’گوبھی‘ سے مسلمانوں کو کیوں دھمکا رہے ہیں؟
دفاعی تجزیہ کاروں نے بھی بھارتی سکھ کے مؤقف کو حقیقت سے قریب قرار دیتے ہوئے کہا کہ پہلگام جیسے فالس فلیگ آپریشنز سے بھارت کا چہرہ مزید بے نقاب ہو رہا ہے اور داخلی سطح پر بھی اس پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔