بھارت کی جنگی تیاریوں میں خطرناک اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، اور بھارتی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ ممکنہ طور پر پاکستان پر محدود فضائی حملوں کی تیاری مکمل کرلی گئی ہے۔ بھارتی فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ نے اتوار کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کو مغربی سرحد پر جاری جنگی مشقوں، لڑاکا طیاروں کی تیاری اور فضائی دفاعی نظام کی ہائی الرٹ حالت کے حوالے سے بریفنگ دی۔
ذرائع کے مطابق، بھارتی وزیراعظم مودی نے عسکری قیادت کو پاکستان کے خلاف کسی بھی وقت اور کسی بھی مقام پر کارروائی کی ’’مکمل آزادی‘‘ دے دی ہے۔ یہ پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب بھارتی بحریہ کے سربراہ ایڈمرل دنیش کے تریپاتھی نے بھی مودی کو جنگی تیاریوں سے متعلق الگ ملاقات میں آگاہ کیا۔
بھارت نے بگلیہار ڈیم سے دریائے چناب کا پانی روک دیا، بھارتی میڈیا
بھارتی میڈیا کے مطابق رافیل طیاروں سے لیس بھارتی فضائیہ اس وقت مغربی سرحد پر جنگی فضائی گشت (CAPs) انجام دے رہی ہے، جبکہ بھارت نے مغربی محاذ پر ایئربیسز پر آپریشنل ریڈینس پلیٹ فارمز (ORPs) کی تعداد میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔
ایک او آر پی (Operational Readiness Platform) میں عموماً دو سے تین مکمل طور پر مسلح لڑاکا طیارے شامل ہوتے ہیں جو ایئربیس پر رن وے کے ساتھ بنے مخصوص حفاظتی بنکروں میں ہر وقت تیار حالت میں رکھے جاتے ہیں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتِ حال میں فوری پرواز کر سکیں۔
اس کے علاوہ متعدد ائر بیسز پر مکمل مسلح جنگی طیارے ہمہ وقت حملے کے لیے تیار رکھے گئے ہیں۔ ان طیاروں میں 4.5 جنریشن کے رافیل شامل ہیں جو 300 کلومیٹر رینج کے اسکیلپ کروز میزائل اور 150 کلومیٹر مار کرنے والے میٹیور میزائلوں سے لیس ہیں۔
یاد رہے کہ 2019 میں جب بھارتی فضائیہ نے بالا کوٹ پر ناکام حملہ کیا تھا، تب رافیل طیارے بھارت کے پاس نہیں تھے۔ اب بھارتی حکام ایک مرتبہ پھر اسی طرح کے حملے کی تیاری کر رہے ہیں، لیکن اس بار جدید ہتھیاروں کے زعم میں پاکستان کے صبر کو آزمانا چاہتے ہیں۔
پاکستانی افواج نے حالیہ دنوں میں بھارت کی بلااشتعال فائرنگ کا منہ توڑ جواب دیا ہے۔ راجوری، پونچھ، مینڈھر، نوشہرہ اور کپواڑہ سمیت کئی علاقوں میں بھارت نے لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مشین گنوں اور رائفلز سے حملے کیے، جس کا پاک فوج نے بھرپور اور مؤثر جواب دیا۔
پاک بھارت جنگ کے امکان پر امریکی سی آئی اے کی پرانی خفیہ رپورٹ سامنے آگئی
مودی سرکار کا یہ جنگی جنون دراصل انتخابی مفادات اور داخلی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کی ایک گھناؤنی چال ہے۔ پاکستان نہ صرف اس خطرناک صورتحال پر مکمل نظر رکھے ہوئے ہے، بلکہ سفارتی اور عسکری سطح پر بھرپور تیاری کے ساتھ کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے پرعزم ہے۔
بین الاقوامی برادری کو چاہیے کہ بھارت کی ان جنگی تیاریوں اور خطے میں امن کو خطرے میں ڈالنے والی حرکتوں کا فوری نوٹس لے۔ پاکستان امن کا داعی ضرور ہے، لیکن دفاع میں غافل نہیں۔