دبئی کے اسکولوں میں مصنوعی ذہانت لازمی مضامین میں شامل

0 minutes, 1 second Read

متحدہ عرب امارات میں مصنوعی ذہانت (AI) کی تعلیم لازمی قرار دے دی گئی ہے، کےجی کلاس سے گریڈ 12 تک اے آئی کا نیا نصاب متعارف کرا دیا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے ایک تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے آئندہ تعلیمی سال سے ملک بھر کے تمام سرکاری اسکولوں میں مصنوعی ذہانت (AI) کو لازمی مضمون کے طور پر متعارف کرانے کی منظوری دے دی ہے۔

یہ فیصلہ یو اے ای کابینہ نے کیا جس کا اعلان نائب صدر، وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران، شیخ محمد بن راشد المکتوم نے کیا۔

طالب علم کے امتحان میں فیل ہونے پر والدین کا جشن، بیٹے کو کیک بھی کھلایا

شیخ محمد بن راشد نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس سابقہ ٹوئٹر پر ایک پیغام میں لکھا کہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے بچوں کو اُس وقت کے لیے تیار کریں جو ہمارے وقت سے بالکل مختلف ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ یو اے ای کے جدید اور ٹیکنالوجی پر مبنی تعلیمی وژن کا حصہ ہے، جس کا مقصد نئی نسل کو بدلتی ہوئی دنیا کے تقاضوں کے مطابق تیار کرنا ہے۔

نصاب کی تفصیلات

یہ نیا نصاب وزارت تعلیم کی جانب سے تیار کیا گیا ہے اور اس میں مصنوعی ذہانت کے بنیادی نظریات جیسے کہ ڈیٹا، الگوردمز، مشین لرننگ، اور ایپلیکیشنز، مصنوعی ذہانت کا سماجی اثر، اخلاقی پہلو، ڈیٹا پرائیویسی، اور الگوردمک فیئرنس شامل کیے گئے ہیں۔

دنیا کی سب سے خوبصورت ’ہینڈ رائٹنگ‘ والی لڑکی کون؟

یہ کورس تمام تعلیمی درجات میں مرحلہ وار اور عمر کے لحاظ سے کنڈرگارٹن (KG) سے لے کر گریڈ 12 تک موزوں طریقے سے پڑھایا جائے گا۔

متحدہ عرب امارات کا یہ اقدام عالمی تعلیمی میدان میں ایک انقلابی پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جو نئی نسل کو AI پر مبنی مستقبل کے لیے مکمل طور پر تیار کرنے کی جانب ایک واضح قدم ہے۔

Similar Posts