بھارت کسی بھی وقت ایل او سی کے قریب حملہ کر سکتا ہے، وزیر دفاع

0 minutes, 0 seconds Read

وزیر دفاع خواجہ آصف نے خبردار کیا ہے کہ بھارت لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب کسی بھی وقت حملہ کر سکتا ہے، تاہم پاکستان اس کا بھرپور جواب دینے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ ’بھارت کو ان شاء اللہ منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔‘

خواجہ آصف نے پیر کے روز کہا کہ پاکستان کے پاس مصدقہ اطلاعات موجود ہیں کہ بھارت ایل او سی کے اطراف کسی مقام پر حملے کا منصوبہ رکھتا ہے، جو بھارتی انتخابات کے تناظر میں محض ایک سیاسی چال ہو سکتی ہے۔

بھارت کا بلوچستان میں دہشت گردی کا بڑا منصوبہ بے نقاب، پہلگام فالس فلیگ کی ناکامی کے بعد را کی نئی چال

وزیر دفاع نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف پہلے ہی اس مطالبے کا اظہار کر چکے ہیں کہ پہلگام واقعے کی غیر جانبدار تحقیقات کے لیے بین الاقوامی کمیشن بنایا جائے۔ ’تحقیقات سے واضح ہو جائے گا کہ بھارت خود اس واقعے میں ملوث ہے یا کوئی اندرونی گروپ، اور پاکستان پر لگائے گئے الزامات میں کس حد تک صداقت ہے۔‘

انہوں نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’یہ فیصلہ ہو جانا چاہیے کہ مودی جھوٹ بول رہا ہے یا سچ۔ اگر وہ جھوٹا ہے تو دنیا کو کہنا چاہیے کہ مودی تم جھوٹ بولتے ہو اور برصغیر کے امن کو خطرے میں ڈال رہے ہو۔ تم نے ایٹمی جنگ کے دہانے پر پورے خطے کو پہنچا دیا ہے۔‘

نہ کوئی دہشت گردی کیمپ نہ اڈا، پاکستان نے غیرملکی صحافیوں کو کنٹرول لائن کا دورہ کرا دیا

خواجہ آصف نے مزید کہا کہ مودی یہ تمام ڈرامے صرف ووٹ حاصل کرنے کے لیے کر رہا ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ بھارت خود پاکستان کے اندرونی علاقوں میں دہشت گردی کروا رہا ہے۔ ’بھارت خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں تخریب کاری میں ملوث ہے۔ 2016 اور 2017 میں ہم نے اقوام متحدہ میں بھارتی دہشت گردی کے ثبوت پیش کیے تھے جن میں ویڈیوز شامل تھیں۔ ان میں دکھایا گیا تھا کہ بھارت کس طرح پیسوں کے بدلے دہشت گردوں کو سپورٹ کرتا ہے۔‘

پاک بھارت کشیدگی میں شدت: بھارتی پنجاب اور آزاد کشمیر میں بلیک آؤٹ کرکے جنگی مشقیں

وزیر دفاع نے افغانستان سے دراندازی کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’آج بھی جو کچھ ہو رہا ہے، وہ افغانستان کی سرزمین سے ہو رہا ہے۔ بلوچستان ہو یا خیبرپختونخوا، دہشت گردی افغانستان سے کی جا رہی ہے، اور اس کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے۔‘

Similar Posts