آرمی چیف کا احسن اقدام، بھارت سے واپس بھیجے گئے دو بچوں کے علاج کا ذمہ لے لیا

0 minutes, 1 second Read

بھارت کی جانب سے نام نہاد ”پہلگام فالس فلیگ آپریشن“ کے بعد ایک اور غیر انسانی قدم اٹھایا گیا، جب دل کے عارضے میں مبتلا دو پاکستانی بچوں کو علاج کے دوران ہی زبردستی بھارت سے نکال دیا گیا۔ تاہم، پاکستان نے اس ظلم کا بھرپور اخلاقی اور انسانی جواب دیا۔ آرمی چیف نے ان بچوں کے علاج کی ذمہ داری سنبھال لی ہے اور راولپنڈی کے معروف اے ایف آئی سی اسپتال میں ان کا مفت اور معیاری علاج جاری ہے۔

سندھ کے شہر حیدرآباد رہائشی شاہد احمد نے بتایا کہ ’میرے دو بچے عبداللہ (9 سال) اور منسا (7 سال) پیدائشی طور پر دل کے عارضے میں مبتلا ہیں۔ میں نے سات سال کی جدوجہد کے بعد بھارتی ویزہ حاصل کیا تاکہ بچوں کا علاج بھارت کے شہر فرید آباد میں کروایا جا سکے۔‘

شاہد احمد کے مطابق، وہ 21 اپریل کو بچوں کے ہمراہ بھارت پہنچے، 22 اپریل کو میڈیکل ٹیسٹ ہوئے اور 23 اپریل کو ڈاکٹرز نے سرجری طے کر لی۔ لیکن 24 اپریل کو بھارتی ”فارنرز ریجنل رجسٹریشن آفس“ سے ایک کال موصول ہوئی کہ آپ کو اگلے 48 گھنٹوں میں بھارت چھوڑنا ہوگا۔

شاہد احمد نے اس عمل کو مودی سرکار کی انتہاپسندانہ اور غیر انسانی پالیسیوں کا شاخسانہ قرار دیا، اور کہا کہ ’انسانیت سے بڑا کوئی مذہب نہیں۔ حتیٰ کہ ہندو دھرم بھی رحم اور خدمتِ خلق کا درس دیتا ہے، مگر بھارت نے ہمیں بیماری کی حالت میں ملک بدر کر کے ثابت کر دیا کہ وہ کس قدر پاکستان دشمنی میں اندھا ہو چکا ہے۔‘

پاک فوج کا احسن قدم

انسانیت کی خدمت کی ایک روشن مثال قائم کرتے ہوئے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے ان بچوں کے علاج کی ذمہ داری اٹھائی اور انہیں راولپنڈی کے آرمڈ فورسز انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی (AFIC) منتقل کر دیا گیا۔

شاہد احمد کا کہنا تھا کہ ’میں آرمی چیف کا بے حد شکر گزار ہوں جنہوں نے میری فریاد سنی اور فوری طور پر میرے بچوں کو بہترین علاج کی سہولیات فراہم کیں۔‘

اس حوالے سے اے ایف آئی سی کے ڈاکٹر محبوب سلطان نے بتایا کہ ’دونوں بچوں کے دل میں سوراخ اور پھیپھڑوں کی نالیاں کمزور ہیں۔ یہ ”Tetralogy of Fallot“ نامی پیچیدہ بیماری میں مبتلا ہیں۔ ہم ان کی مرحلہ وار سرجری کریں گے۔‘

انہوں نے کہا کہ میرےخیال میں اس بیماری کے علاج کے لئے ان بچوں کو باہر جانے کی ضرورت نہیں، ہمارے ہاں بچوں کی پیدائشی دل کی بیماریوں کا علاج کیا جاتا ہے، ہم اس سے پہلے بھی کافی بچوں کی سرجریز کر چکے ہیں۔

جبکہ بریگیڈیئر ڈاکٹر خرم اختر کا کہنا تھا کہ اے ایف آئی سی پاکستان آرمی کا جدید ترین اسپتال ہے جہاں دل کے پیچیدہ امراض کا علاج بین الاقوامی معیار کے مطابق کیا جاتا ہے۔ ہمیں خوشی ہے کہ ہم ان معصوم بچوں کو زندگی دے سکیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’ان بچوں کے علاج کے لیے پاکستان سے باہر جانے کی کوئی ضرورت نہیں۔ ہمارے پاس تمام جدید سہولیات اور تجربہ کار عملہ موجود ہے۔‘

Similar Posts