خود کو ”نیا نوسٹراڈیمس“ کہلوانے والے نجومی کریگ ہیملٹن پارکر نے خبردار کیا ہے کہ اگلے 100 دنوں میں دنیا کے چار بڑے خطوں میں ایسے فلیش پوائنٹس جنم لے سکتے ہیں جو عالمی سطح پر شدید کشیدگی کا باعث بن سکتے ہیں، حتیٰ کہ تیسری عالمی جنگ کو جنم دے سکتے ہیں۔
کریگ نے یہ انکشاف ڈونلڈ ٹرمپ کی ممکنہ واپسی کے ابتدائی 100 دنوں کے تناظر میں کیا اور بتایا کہ کائنات سے اس کے روحانی ”کنکشن“ نے اسے چند اہم مقامات کی نشاندہی کی ہے جہاں تباہ کن واقعات رونما ہو سکتے ہیں۔
پاک بھارت نیوکلئیر جنگ سے عالمی موسمیاتی بحران اور سورج کی روشنی رکنے کا خدشہ
چین اور تائیوان کی کشیدگی
کریگ نے سب سے خطرناک امکان تائیوان کے حوالے سے ظاہر کیا، جسے چین اپنا حصہ سمجھتا ہے اور اس کے آس پاس مسلسل فوجی مشقیں کرتا ہے۔
کریگ نے پیشگوئی کی: ’میں دیکھ رہا ہوں کہ چین تائیوان پر بڑا قدم اٹھانے جا رہا ہے۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’ٹرمپ تائیوان کی مدد کو آئے گا — لیکن اس کی بہت بڑی قیمت چکانی پڑے گی۔‘
جنوبی ایشیا: پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش اور نیپال میں کشیدگی
کریگ ہیملٹن پارکر نے جنوبی ایشیا میں بھی بگڑتی صورتحال کی پیشگوئی کرتے ہوئے کہا، ’میں پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان ابھرتے ہوئے تنازعات دیکھ رہا ہوں۔‘
اس نے خبردار کیا کہ بھارت کی فوج نیپال اور پاکستان میں داخل ہو سکتی ہے، اور ٹرمپ اس موقع کو استعمال کرتے ہوئے بھارت سے نئے عسکری اور اقتصادی معاہدے کرے گا تاکہ بھارت کو روس سے مزید دور کیا جا سکے۔
یوکرین، کریمیا اور مشرقی یورپ میں دھماکہ خیز تبدیلیاں
مشرقِ یورپ کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے پارکر نے دعویٰ کیا کہ ٹرمپ روس سے ایسا معاہدہ کر سکتا ہے جس کے تحت یوکرین کریمیا پر اپنا دعویٰ واپس لے لے گا۔
کریگ نے کہا کہ ’میں دیکھ رہا ہوں کریمیا کو باضابطہ طور پر روس کے حوالے کر دیا جائے گا۔‘ اس نے خبردار کیا کہ اس کے باوجود یوکرین میں اگست کے آس پاس دوبارہ تشدد بھڑک سکتا ہے۔
مشرقِ وسطیٰ: غزہ کا اسرائیل میں انضمام؟
کریگ کی سب سے چونکا دینے والی پیشگوئی مشرقِ وسطیٰ سے متعلق تھی، جس میں اس نے کہا کہ ’میں دیکھ رہا ہوں امریکہ اور اسرائیل کے درمیان ایک معاہدہ ہوگا جس کے تحت غزہ کو اسرائیل میں ضم کر لیا جائے گا۔‘
اس کا کہنا تھا کہ یہ اقدام خطے میں مزید غصہ اور بغاوت کو جنم دے گا۔
پاکستانی حملے کا خوف، عوام کو تیار کرنے کیلئے پورے بھارت میں سول مشقوں کا اعلان
عالمی امن کانفرنس بھی ناکام؟
کریگ ہیملٹن پارکر نے مزید کہا کہ عالمی امن کے لیے کی جانے والی کوششیں بھی ناکامی سے دوچار ہوں گی۔ ’میں دیکھ رہا ہوں کہ جون میں ہونے والی عالمی امن کانفرنس اختلافات اور بد نظمی کا شکار ہو کر ناکام ہو جائے گی۔‘
یہ پیشگوئیاں اگرچہ محض نظریاتی بنیادوں پر کی گئی ہیں، لیکن عالمی سیاست اور موجودہ کشیدہ حالات کے تناظر میں ان کی بازگشت دنیا بھر میں خطرے کی گھنٹی بجا سکتی ہے۔