کینسر کیخلاف دوسروں کا سہارا بننے والا مٹکا بریانی کا خالق کراچی میں جل بسا

0 minutes, 0 seconds Read

کراچی کی مصروف گلیوں میں جہاں خوشبوؤں کے قافلے مٹکوں سے اٹھتے تھے، وہ ایک شخص تھا جو نہ صرف بریانی بناتا تھا، بلکہ لوگوں کے دل بھی جیتتا تھا۔ فرحان یحییٰ… وہی شخص جس نے کراچی میں مٹکا بریانی کا تصور متعارف کرایا، اب اس دنیا میں نہیں رہا۔

شاہ فیصل کالونی کے مشہور ”یحییٰ بریانی سینٹر“ (وائی بی سی) کا ذکر آتے ہی لوگوں کے چہرے خوشی سے کھل اٹھتے تھے، زبان پر ذائقہ محسوس ہوتا تھا اور دل فرحان کی مسکراہٹ یاد کرتا تھا۔ آج وہ چہرہ ہمیشہ کے لیے خاموش ہو گیا۔ فرحان یحییٰ کو دل کا دورہ پڑا اور وہ خالق حقیقی سے جا ملے۔

لیکن وہ صرف ایک کامیاب کاروباری شخصیت نہ تھے۔ وہ ان گنت چہروں پر مسکراہٹ بکھیرنے والے، خاموشی سے مدد کرنے والے، اور ہر دلعزیز انسان تھے۔

معروف ٹک ٹاکر اور ان کے دیرینہ ساتھی صدیقی باس، فرحان کے جانے پر ضبط نہ کر سکے۔

صدیقی باس نم آنکھوں سے بولے، ’میرا اور فرحان کا ساتھ سات آٹھ سال کا تھا، وائی بی سی ہم نے اکٹھے شروع کیا تھا۔ وہ چھوٹی چھوٹی چیزوں پر خوش ہو جاتا، چھوٹی چھوٹی باتوں پر پریشان بھی ہو جاتا تھا۔‘

صدیقی باس کی آواز بھرا گئی جب انہوں نے بتایا کہ ’تین مہینے پہلے اس کی اہلیہ کا بھی انتقال ہو گیا تھا۔ وہ کہتا تھا میری بیوی مجھے بلا رہی ہے… جیسے جیسے وہ کامیاب ہوتا گیا، کہتا مجھے نظریں کھا رہی ہیں… اور آج وہ بھی چلا گیا۔‘

بریانی سینٹر اب بھی وہی ہے، وہی دیگیں، وہی مٹکے، لیکن اب ان کے پیچھے وہ ہاتھ نہیں جو محبت سے چاول چنتا تھا، وہ دل نہیں جو ہر گاہک کو مسکرا کر دیکھتا تھا۔

فرحان یحییٰ اب ہمارے درمیان نہیں رہے، لیکن ان کا ذائقہ، ان کا اخلاص، اور ان کی انسانیت ہمیشہ کراچی کے ذائقوں میں مہکتی رہے گی۔

Similar Posts