بھارت نے اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کی جانب سے پہلگام حملے پر جاری کردہ بیان کو ”مضحکہ خیز“ اور ”گمراہ کن“ قرار دیتے ہوئے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ بھارتی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ اعلامیہ پاکستان کے کہنے پر جاری کیا گیا اور اس کا مقصد بھارت کے داخلی معاملات میں مداخلت ہے۔
پہلگام حملے پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی جانب سے پاکستان کے حق میں بیان سامنے آتے ہی بھارت آپے سے باہر ہو گیا اور تنظیم کے مؤقف کو ”مضحکہ خیز اور گمراہ کن“ قرار دے کر کھل کر تنقید کی۔
بھارتی وزارت خارجہ نے الزام عائد کیا کہ یہ بیان پاکستان کے کہنے پر جاری کیا گیا اور اسے بھارت کے اندرونی معاملات میں ”غیرضروری مداخلت“ قرار دیا۔ ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ او آئی سی جان بوجھ کر پہلگام کے دہشت گرد حملے کے پس منظر اور اس کے مبینہ سرحد پار روابط کو نظر انداز کر رہا ہے۔
او آئی سی نے اپنے بیان میں جنوبی ایشیا کی خراب ہوتی سیکیورٹی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا تھا اور بھارت کے الزامات کو ”بے بنیاد“ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان سے خطے میں کشیدگی مزید بڑھے گی۔
بھارت کے سخت ردعمل کے باوجود، او آئی سی نے دہشت گردی کی ہر شکل کی مذمت کی اور واضح الفاظ میں کہا کہ کسی بھی ملک، مذہب، یا نسل کو دہشت گردی سے جوڑنا ناقابل قبول ہے۔
اس بیان کے بعد بھارتی حکومت شدید دباؤ میں نظر آئی اور اس نے پاکستان پر پرانا الزام دُہراتے ہوئے کہا کہ وہ او آئی سی کو اپنے مفادات کے لیے استعمال کر رہا ہے۔
پہلگام حملے کے بعد بھارت کی حالت ایسی ہو گئی ہے کہ جنگ بندی کی ہر خلاف ورزی پر شور مچاتا ہے، لیکن جواب میں صرف بیان بازی کرتا ہے۔ پاکستانی ردعمل کے بعد اب بھارتی افواج خود وضاحتوں میں الجھ گئی ہیں، جبکہ سیز فائر کی خلاف ورزی کا الزام دہرا کر دنیا کی توجہ ہٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔