”پاکستان کے دریاؤں کا پانی بند کرنے کا مطلب ایکٹ آف وار ہوگا!!“

0 minutes, 0 seconds Read

آج نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پاکستان کے دریاؤں کا پانی بند کرنے کا مطلب ایکٹ آف وار ہوگا۔ ڈاکٹر افنان اللہ نے کہا کہ بھارت نے ہمارا پانی بند کیا اور انڈس واٹر ٹریٹی کو آنر نہیں کیا تو پھر یہی ہوگا کہ ہم بم ماریں گے اور ان کے سارے ڈیمز تباہ کر دیں گے۔ دفاعی تجزیہ کار ریٹائرڈ ایئر کموڈور نے کہا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اگر ہمیں مجبور کیا گیا تو ہم اپنی خودمختاری اور آنے والی نسلوں کے لیے تمام اقدامات کریں گے۔

آج نیوز کے پروگرام اسپاٹ لائٹ میں دفاعی تجزیہ کار ریٹائرڈ ایئر کموڈور خالد چشتی، سابق وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ اور مسلم لیگ ن کے رہنما و سینیٹر ڈاکٹر افنان اللہ خان نے میزبان منیزے جہانگیر کے ہمراہ بھارت کی ہٹ دھرمی، سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے بھارتی اقدامات، خواجہ آصف کے بیان اور فضائی حملوں سے متعلق اہم گفتگو کی۔

دفاعی تجزیہ کار ایئر کموڈور خالد چشتی نے بھارت کی اسٹریٹجک پالیسی پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت یک طرفہ فیصلے کرتا ہے، لیکن پاکستان کی دفاعی صلاحیت اتنی مضبوط ہے کہ اسے بھارتی فضائیہ پر تکنیکی برتری حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ”پاکستان صرف حملہ نہیں کرتا بلکہ برداشت کی صلاحیت رکھتا ہے، اور جب بات دفاع کی ہو تو پاکستان پوری طرح تیار ہے۔“

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے اپنی دفاعی صلاحیتوں کا استعمال ”صرف دفاعی اقدامات کے لیے“ ہوگا اور جنگ کے خطرات سے بچنے کی پوری کوشش کی جائے گی۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ نے آج نیوز کے پروگرام میں بھارتی تجزیوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کسی بھی صورت میں دہشت گردی کی حمایت نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت بہتر ہو رہی ہے اور پاکستان نے طویل جنگوں کے بعد دہشت گردی کا سامنا کیا ہے۔

قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ہم کسی کے ساتھ جنگ نہیں چاہتے، ہمارا دفاع صرف اپنے تحفظ کے لیے ہے۔عالمی طاقتوں کو چاہیے کہ وہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کی کوشش کریں تاکہ جنگ کی صورتحال سے بچا جا سکے۔

انھوں نے کہا کہ دہشت گردی کے باعث سب سے زیادہ ہم شکار ہیں، اب تک 55 سے 60 ہزار لوگ اس میں شہید ہو چکے ہیں، لاکھوں زخمی ہو چکے ہیں، دہشتگردوں کے ہاتھوں آج بھی ہمارے فوجی سپاہی، پولیس والے اور معصوم شہری شہادتیں پا رہے ہیں۔

قمر زمان کائرہ نے کہا کہ اقوام عالم کو چاہیے کہ وہ اس معاملے کو فوری طور پر انٹروین کر کے روکے۔ ہم بھی کہہ رہے کہ ہم ہر طرح کا تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں، عالمی طاقتیں بھی بھارت سے کہہ رہی ہیں کہ شفاف تحقیقات کے لیے ہم تیار ہیں لیکن ہندوستان کسی کی بات سننے کو تیار نہیں ہے وہ مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔

سابق وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کے دریاؤں کا پانی بند کرنے کا مطلب ایکٹ آف وار ہوگا۔ ہماری یہ پوزیشن تو پہلے دن سے ہے کہ ہم جنگ نہیں چاہتے اور ہم اس معاملے میں ملوث نہیں ہیں۔ ہم اس میں ثالثی یا تحقیقات کے لیے تیار ہیں اور ہم نے واقعے کے فوری بعد مذمت کی۔ خود ہندوستان کے لوگ کہہ رہے ہیں یہ غلط ہوا ہے اور ان کی حکومت اس کی ذمے دار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے ہم پر جنگ مسلط ہوئی تو ہم کیا کر سکتے ہیں، پاکستان دنیا کے ہر ملک کی طرح اپنے دفاع کے لیے تمام اقدامات کرے گا، اس وقت ساری قوم اور سارے ادارے اکٹھے ہیں، سیاسی اختلافات ایک طرف۔ جب آپ کی سالمیت اور آپ کے مفاد کو خطرہ آ جائے تو پھر وہ اپنے سارے ہتھیار اور اپنی فوج استعمال کرتے ہیں، پاکستان اپنے دفاع کے قابل بھی ہے، ہمت بھی اور ہمارے پاس تمام صلاحتیں بھی ہیں، لیکن ہم کوئی بھڑک مار کر یا ہم کوئی غیر ذمے دارانہ بیان نہیں دینا چاہتے۔

رہنما مسلم لیگ ن سینیٹر ڈاکٹر افنان اللہ خان نے اپنی گفتگو میں کہا کہ پاکستان نے افغان جہاد کے دوران امریکہ کے ساتھ تعاون کیا تھا، اُس وقت جو مجاہدین تھے وہ نائن الیون کے بعد دہشتگرد بن گئے۔

ڈاکٹر افنان اللہ نے کہا کہ اب بھارت کی جانب سے پاکستان کا پانی بند کرنا ایک سنگین معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت نے پاکستان کا پانی بند کیا تو پاکستان اپنی تمام دفاعی صلاحیتوں کا استعمال کرے گا اور اس کے جواب میں بھارت کے ڈیمز کو نشانہ بنائے گا۔ اور یہ بات بہت واضح اور کلیئر ہے۔

پاکستان کی دفاعی صلاحیت کے حوالے سے خالد چشتی نے واضح کیا کہ پاکستان کے پاس اپنی دفاعی صلاحیتوں کا مکمل ذخیرہ موجود ہے اور پاکستان اپنے دفاع کے لیے تمام اقدامات کرے گا، خواہ وہ جنگ کی صورت میں ہوں یا پانی کے مسئلے پر۔

دفاعی تجزیہ کار ریٹائرڈ ایئر کموڈور نے کہا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اگر ہمیں مجبور کیا گیا تو ہم اپنی خودمختاری اور آنے والی نسلوں کے لیے تمام اقدامات کریں گے۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ بات اگر جنگ کی طرف چلی گئی تو یہ بہت ہی خطر ناک صورت حال ہوگی، جہاں تک کیپبلٹی کا تعلق ہے تو الحمداللہ ہم ایسا کرسکتے ہیں لیکن کیا اس کی قیمت کوئی دینے کو کو تیار ہے چاہے وہ پاکستان ہو یا ہندوستان کی لیڈر شپ ہو، پانی بند کرنا ایسے ہی کہ جیسے کسی کی گردن دبائی جائے اور وہ مزاحمت بھی نہ کرے، یہ وہی سچویشن ہے۔

Similar Posts