بھارت میں ہندو انتہا پسندوں کا صرف نام کی بنیاد پر تاریخی ’کراچی بیکری‘ پر دھاوا، توڑ پھوڑ

0 minutes, 0 seconds Read

بھارتی ریاست آندھرا پردیش میں 70 سال سے قائم کراچی بیکری ہندوانتہا پسندوں کی توڑ پھوڑ کی گئی، نام بدلنے کا مطالبہ کردیا۔

بھارتی ریاست اتراکھنڈ کے شہر نینی تال میں ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے مسلمانوں پر تشدد کیا گیا اور ان کی دکانوں پر توڑ پھوڑ کی گئی۔

میں ہندو انتہا پسندوں نے صرف نام کی بنیاد پر تاریخی ’کراچی بیکری‘ پر دھاوا بول دیا، جب کہ کراچی بیکری 1953 سے بھارتی ریاست آندھرا پردیش میں قائم ہے۔

ہندو انتہاپسندوں نے ریاست آندھرا پردیش کے علاقے وشاکا پٹنم میں صرف نام کی بنیاد پر کراچی بیکری پر دھاوا بول دیا، اور وہاں توڑ پھوڑ کرکے تاریخی بیکری کو نقصان پہنچایا۔

جے جے ایس کے وینکوجیپلم نے آندھرا پردیش میں کراچی بیکری کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور مطالبہ کیا کہ بیکری کا نام فوری طور پر تبدیل کیا جائے۔

انتہا پسند ہندو گروپ کے نمائندوں نے نفرت کی ساری حدیں پار کرکے اپنے ہی ملک کی فرنچائز پر توڑ پھوڑ شروع کر دی، جب کہ کراچی بیکری 1953 سے بھارت میں کام کر رہی ہے۔

انتہاپسند ہندو کارکنوں نے کراچی بیکری کی انتظامیہ پر بیکری کا نام تبدیل کرنے کے لیے دباؤ ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے کسی شہر یا اس سے ملتے جلتے نام کا استعمال نہیں کرنے دیں گے۔

بھارتی پولیس کی بھاری نفری مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پہنچی، لیکن مظاہرین بیکری کی چھت پر چڑھ گئے اور کراچی بیکری کے بورڈ کو اکھاڑنے کی بھی کوشش کی۔

خیال رہے کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں کہ صرف نام کی بنیاد پر ہندو انتہا پسندوں نے کراچی بیکری کو نشانہ بنایا ہو بلکہ اس سے قبل بھی اس پر حملے، ورکرز کو ہراساں کیے جانے کے متعدد واقعات پیش آچکے ہیں۔

سال 2019 میں پلوامہ واقعے کے بعد بھی اس بیکری کو مشتعل ہجوم کی جانب سے نشانہ بنایا گیا تھا جس کے بعد مالکان نے دکان کے سائن بورڈ پر لکھے لفظ ’کراچی‘ کو ڈھانپ دیا تھا۔

کراچی بیکری کی دکان کے مینیجر نے کہا کہ مشتعل ہجوم تقریباً نصف گھنٹے تک دکان کے باہر موجود رہا اور اس نے نام تبدیل کرنے کا مطالبہ کرتا رہا۔

انہوں نے کہا کہ مشتعل افراد کا خیال تھا کہ ہمارا تعلق پاکستان سے ہے لیکن ہم یہ نام 53 سالوں سے استعمال کر رہے ہیں، بیکری کے مالک ہندو ہیں صرف نام کراچی بیکری ہے، ہم نے گروپ کو اطمینان دلانے کے لیے بھارتی پرچم بھی لگایا۔’

ویب سائٹ کے مطابق ’کراچی بیکری‘ 1947 میں تقسیم ہند کے وقت بھارت ہجرت کر جانے والے خان چند رامنانی نے قائم کی تھی اور اس وقت اس کی نگرانی ان کے پوتے راجیش اور ہریش رامنی کر رہے ہیں۔

بیکری کی پہلی دکان حیدر آباد میں کھولی گئی اور وقت گزرنے کے ساتھ بھارت کے کئی حصوں میں اس کی فرنچائزز قائم ہوگئیں۔

یہ بیکری اپنے فروٹ بسکٹ کی وجہ سے مشہور ہے۔

واضح رہے کہ بھارت نے گزشتہ رات اندھیرے میں پاکستان کے شہری علاقوں پر حملہ کرکے طبل جنگ بجادیا تھا۔

بھارتی حملے کے بعد پاکستان کی مسلح افواج نے بزدلانہ حملے کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے بھارتی فضائیہ کے 3 رافیل طیارے مارے گرائے، جب کہ ایک بریگیڈ ہیڈکوارٹر سمیت متعدد فوجی چیک پوسٹوں کو تباہ کردیا تھا۔

Similar Posts