بھارتی دفاعی تجزیہ کار نے بھارتی بیانیے کا جنازہ نکال دیا۔ پراوین ساہنی نے کہا ہمارے 4 طیارے گرنے اور 5 طیارے گرانے کا الزام کیا اتفاق ہے، جب سیکریٹری خارجہ شری وکرام نے پریس بریفنگ کی تو انہوں نے ایئر فورس کا نام تک نہیں لیا۔
بھارتی دفاعی تجزیہ کار پراوین ساہنی نے موجودہ کشیدگی کے دوران بھارتی سرکاری بیانیے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی ایئر فورس کی کارکردگی پر حکومت کی خاموشی اور میڈیا رپورٹس میں تضاد سنگین سوالات کو جنم دے رہا ہے۔
پراوین ساہنی نے کہا کہ جب بھارتی سیکریٹری خارجہ شری وکرام نے سرکاری پریس بریفنگ کی تو انہوں نے بھارتی فضائیہ کا نام تک نہیں لیا، حالانکہ سرکاری پریس ریلیز میں فضائی آپریشن کا ذکر واضح طور پر موجود تھا۔ ”یہ آخر کیوں؟ کیا حکومت خود اپنی ایئر فورس کی کارروائی سے مطمئن نہیں؟“ ساہنی نے سوال اٹھایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی میڈیا نے خود تسلیم کیا ہے کہ بھارت کے چار طیارے گر چکے ہیں، جبکہ پاکستان فضائیہ نے پانچ بھارتی طیارے مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔ “ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا
“کیا یہ محض اتفاق ہے یا اس کے پیچھے کوئی بڑی ناکامی چھپائی جا رہی ہے؟
پراوین ساہنی نے واضح کیا کہ ابتدائی آپریشن بھارتی زمینی افواج کی جانب سے کیا گیا، اور سیکریٹری خارجہ کی بریفنگ میں فضائیہ کو نظرانداز کرنا اس بات کا اشارہ ہے کہ شاید سب کچھ منصوبے کے مطابق نہیں ہوا۔ “اب کہا جا رہا ہے کہ آپریشن جاری ہے، لیکن پاک فضائیہ نے تو پہلے ہی حساب چکا دیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کو اب اس پورے آپریشن کے حوالے سے کئی بنیادی سوالات کے جوابات دینا ہوں گے۔ ”صرف بیانات اور میڈیا مہم سے زمینی حقیقت نہیں بدلے گی۔ شفافیت وقت کی اہم ضرورت ہے۔“
پراوین ساہنی کے ان بیانات نے بھارتی حکومت کی پالیسی اور عسکری حکمت عملی پر نئی بحث چھیڑ دی ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب خطے میں کشیدگی اپنے عروج پر ہے۔