نیتن یاہو نے غزہ میں زندہ اسرائیلی قیدیوں کی تعداد بتا دی

0 minutes, 0 seconds Read

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے بدھ کے روز تصدیق کی کہ غزہ میں موجود 3 ایسے اسرائیلی مغوی جنہیں پہلے زندہ سمجھا جا رہا تھا، ممکنہ طور پر ہلاک ہو چکے ہیں، جس کے بعد ان افراد کی تعداد جو یقیناً زندہ ہیں، صرف 21 رہ گئی ہے۔ یہ بیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے گزشتہ روز وائٹ ہاؤس میں دیے گئے بیان کی توثیق کے طور پر سامنے آیا ہے۔

روئٹر کے مطابق صدر ٹرمپ نے منگل کو ایک تقریب کے دوران کہا تھا کہ ایک ہفتہ قبل 24 مغوی زندہ تھے، لیکن اب یہ تعداد 21 رہ گئی ہے۔

اسرائیل میں یرغمالیوں کے امور کے کوآرڈینیٹر گال ہیرش نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک بیان میں کہا تھا کہ فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کے قبضے میں 59 اسرائیلی مغوی ہیں، جن میں سے 24 زندہ جبکہ 35 ہلاک ہو چکے ہیں۔ یہ اعداد و شمار صدر ٹرمپ کے بیان سے قبل بھی یہی تھے اور اس کے بعد بھی ان میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

امریکہ، کولمبیا یونیورسٹی میں فلسطینیوں کے حق میں مظاہرہ، درجنوں طلبا گرفتار

نیتن یاہو کے سوشل میڈیا پر جاری کردہ ویڈیو بیان میں کہا گیا، ’ہمیں مکمل یقین ہے کہ 21 مغوی زندہ ہیں ، تاہم 3 دیگر کے بارے میں یہ یقینی نہیں کہ وہ زندہ ہیں یا نہیں۔‘

یرغمالیوں کے اہل خانہ کی نمائندگی کرنے والے ایک گروپ کے ترجمان نے کہا، ’’ہیڈکوارٹر ایک بار پھر وزیرِ اعظم سے مطالبہ کرتا ہے کہ جب تک آخری مغوی واپس نہیں آ جاتا، جنگ کو روکا جائے۔

بھارت میں ہیلی کاپٹر گر کر تباہ، 5 افراد ہلاک 2 شدید زخمی

یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کی جانب سے جنوبی اسرائیل پر حملے کے دوران مجموعی طور پر 251 افراد کو یرغمال بنایا گیا تھا، جن میں سے زیادہ تر عام شہری تھے۔ اسرائیلی اعداد و شمار کے مطابق اس حملے میں تقریباً 1,200 افراد ہلاک ہوئے۔

Similar Posts