خشک میوہ جات ہر موسم میں لذیذ اور پسندیدہ ہیں، مگر گرمیوں میں انہیں کھانا نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ ماہرین بتاتے ہیں کہ اس موسم میں ان سے پرہیز کیوں ضروری ہے؟
گرمیوں کا موسم زوروں پر ہے، اور سورج کی تپش ہمارے جسم کو تھکا دینے والی محسوس ہوتی ہے۔ پنکھے اور اے سی بھی اس تیز گرمی میں زیادہ مددگار ثابت نہیں ہوتے۔
سر درد کی ہر قسم کا قدرتی علاج: ماہر غذائیت کے مفید مشورے
اس موسم میں ہم عام طور پر سرد مشروبات جیسے نمبو پانی یا پانی سے بھرپور پھلوں کا انتخاب کرتے ہیں تاکہ تھوڑی دیر کے لیے ٹھنڈک کا احساس ہو۔
اگر آپ نے کبھی اپنے بزرگوں کو یہ کہتے سنا ہے کہ گرمیوں میں کچھ خاص قسم کے کھانے سے پرہیز کیا جائے، تو آپ نے یہ ضرور سنا ہوگا کہ خشک میوہ جات اور گری دار میوے ان کھانوں میں شامل ہیں۔ لیکن کیا آپ نے کبھی یہ سوچا ہے کہ گرمیوں میں خشک میوہ جات کیوں مناسب نہیں ہوتے؟ آئیے اس کا جائزہ لیتے ہیں۔
تین سبزیاں جنہیں کبھی فریج میں نہیں رکھنا چاہیے
خشک میوہ جات اور جسم کی گرمی
گرمیوں میں جسم کی غیر آرام دہ حالت اکثر اس بات سے جڑی ہوتی ہے کہ ہم کیا کھاتے ہیں۔ ماہر غذائیت کے مطابق، گرمیوں میں خشک میوہ جات جیسے بادام اور کاجو مزید تکلیف دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔
اگر آپ کو گرمیوں میں بدہضمی، مہاسے یا سوزش کا سامنا ہوتا ہے، تو خشک میوہ جات اسے مزید بڑھا سکتے ہیں۔ یہ میوہ جات سردیوں میں تو فائدہ مند ہو سکتے ہیں، لیکن شدید گرمی میں یہ آپ کے ہاضمہ اور جلد کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
ایسا کیوں ہے؟
اس کا تعلق ان میوہ جات کے قدرتی اجزاء سے ہے۔ ماہر غذائیت کے مطابق، ”خشک میوہ جات میں قدرتی چینی اور قدرتی تیل کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو انہیں صحت کے لیے فائدہ مند بناتی ہے۔“ تاہم، گرمیوں میں ان کی زیادہ مقدار آپ کے جسم کی اندرونی حرارت میں اضافہ کرتی ہے، جس سے تیزابیت، سوزش اور ہاضمے کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
خشک میوہ جات کا صحت مند استعمال
اگر آپ خشک میوہ جات کو بالکل ترک کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں، تو ماہر غذائیت ایک آسان حل پیش کرتے ہیں۔ ان میوہ جات کو رات بھر پانی میں بھگو دیں۔ اس طریقے سے نہ صرف ہاضمے میں آسانی ہوگی، بلکہ یہ آپ کے نظام ہضم پر کم دباؤ ڈالے گا۔ یہ خاص طور پر ان افراد کے لیے مفید ہے جو ایسڈ ریفلوکس، اپھارہ یا خراب ہاضمے کی شکایت رکھتے ہیں۔
گرمیوں میں ٹھنڈک پہنچانے والی غذائیں: اپنے جسم کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے بہتر انتخاب
اگر آپ گرمیوں میں ہاضمے کے مسائل یا جسم کی غیر آرام دہ گرمی سے دوچار ہیں، تو خشک میوہ جات سے پرہیز کر کے ایسی غذاؤں کا انتخاب کرنا بہتر ہوگا جو آپ کے جسم کو قدرتی طور پر ٹھنڈا رکھیں اور آپ کے ہاضمے کو بہتر بنائیں۔
ماہرین کے مطابق، گرمیوں میں کچھ خاص قسم کی غذائیں آپ کی صحت کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہیں۔
ناریل کا پانی
گرمیوں میں ناریل کا پانی نہ صرف آپ کے جسم کو ٹھنڈا رکھتا ہے، بلکہ یہ معدے کی تیزابیت کو متوازن رکھنے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ ناریل کا پانی قدرت کا بہترین الیکٹرولائٹ ڈرنک ہے جو جسم کو ہائیڈریٹ رکھتا ہے اور گرمی کے اثرات سے بچاتا ہے۔
دہی
دہی نہ صرف مزیدار ہوتا ہے، بلکہ یہ آنتوں کے مفید بیکٹیریا سے بھرپور ہوتا ہے، جو معدے کو سکون پہنچاتا ہے اور کھانے کو بہتر طور پر ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ ایک پیالہ دہی کا روزانہ استعمال آپ کے پیٹ کی بے چینی اور اپھارے کو کم کر سکتا ہے۔
ٹھنڈا کرنے والی جڑی بوٹیاں
پودینہ، پیپرمنٹ، اور کیمومائل جیسی جڑی بوٹیاں آپ کے جسم کو ٹھنڈا رکھنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔ پیپرمنٹ یا کیمومائل چائے کا ایک کپ آپ کے پیٹ کی تیزابیت اور بے چینی کو فوری طور پر کم کر سکتا ہے، جس سے آپ کو گرمی میں سکون ملتا ہے۔
پانی سے بھرپور پھل اور سبزیاں
پانی سے بھرپور پھل جیسے تربوز اور اسٹرابیری اور سبزیاں جیسے کھیرا اور اجوائن آپ کے جسم کو ہائیڈریٹ رکھتے ہیں اور آپ کو ٹھنڈا رکھتے ہیں۔ یہ غذائیں گرمیوں میں آپ کی جلد اور جسم کو تازگی بخشتی ہیں، خاص طور پر جب باہر کا درجہ حرارت بہت زیادہ ہو۔
اگر آپ گرمیوں میں اندر سے گرمی محسوس کرتے ہیں، تو بہتر ہوگا کہ اس موسم میں خشک میوہ جات سے پرہیز کریں اور ان غذاؤں کو ترجیح دیں جو آپ کے جسم کو ٹھنڈا رکھیں اور آپ کی صحت کے لیے فائدہ مند ہوں۔
ان قدرتی ٹھنڈا کرنے والی غذاؤں کا استعمال آپ کے ہاضمے اور جلد کی صحت کو بہتر بنا سکتا ہے، اور آپ کا جسم زیادہ آرام دہ محسوس کرے گا۔