پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ سیز فائر کے اعلان کے بعد، ملک بھر کے مختلف شہروں میں پاک فوج کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ریلیاں نکالی گئیں۔
شہریوں نے پاک فوج زندہ باد کے نعرے لگائے، قومی پرچم تھامے، اور ڈھول کی تھاپ پر رقص کیا۔ لاہور، اسلام آباد، کوئٹہ، ملتان، بھلوال، وہاڑی، گمبٹ، ایبٹ آباد، اور دیگر شہروں میں عوام نے سڑکوں پر آ کر اپنی محبت اور حمایت کا اظہار کیا۔
ایس ایم تنویر کی آرمی چیف اور پاک فوج کو بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دینے پر مبارکباد
لاہور میں لبرٹی مارکیٹ کے تاجروں نے پاکستان کا پرچم تھامے سڑکوں پر مارچ کیا اور پاک فوج کے حق میں زوردار نعرے لگائے۔ شہریوں نے ڈھول کی تھاپ پر رقص کیا اور وطن سے محبت کا والہانہ اظہار کیا۔
کور ہیڈ کوارٹر کے باہر پُرجوش لاہوریوں نے ڈیوٹی پر تعینات فوجیوں پر گل پاشی کی اور ان کی قربانیوں کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا۔
اسلام آباد میں بھی تاجروں اور شہریوں نے پاک فوج کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لیے ایک بڑی ریلی نکالی۔ شرکاء نے پاکستانی پرچم لہرائے اور امن قائم کرنے پر افواج پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔ ریلی میں ایک بڑی تعداد نے شرکت کی، جو وطن کے دفاع پر مامور جوانوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے جمع ہوئے تھے۔
اس کے علاوہ، مسیحی اور سکھ برادریوں نے بھی احتجاجی ریلیاں نکالیں اور بھارتی جارحیت کے خلاف آواز اٹھائی۔
حب، اٹک، بہاولنگر، لیاقت پور، نوشہروفیروز، اور پنوعاقل جیسے صنعتی اور چھوٹے شہروں میں بھی عوام نے پاک فوج کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
پاک فوج کے شانہ بشانہ ہیں، خون کے آخری قطرے تک بھارت کے خلاف کھڑے رہیں گے، سکھ رہنما
اس دوران، حکومتی اداروں اور سول سوسائٹی کی جانب سے بھی پاک فوج کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ریلیاں نکالی گئیں۔
سرگودھا میں صحافی برادری اور سول سوسائٹی نے ”پاکستان زندہ باد“ کے نعرے کے ساتھ ریلی نکالی۔
گمبٹ میں ایکس سروس مین سوسائٹی اور شہریوں نے پریس کلب تک ریلی نکالی۔
ایبٹ آباد میں وکلاء نے بھارتی جارحیت کے خلاف اور پاک فوج کے ساتھ یکجہتی کے لیے ریلی نکالی۔
یہ مظاہرے اور ریلیاں اس بات کا غماز ہیں کہ پاکستانی عوام پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہیں اور ملک کی سالمیت اور دفاع کے لیے متحد ہیں۔