امید ہے اب آبی وسائل کی تقسیم، مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پرامن مذاکرات کا راستہ اپنایا جائے گا، وزیراعظم

0 minutes, 0 seconds Read

وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے آپریشن بنیان مرصوص میں کامیابی کے بعد کہا ہے کہ پاکستان نے ایک ذمہ دار ریاست کا کردار ادا کرتے ہوئے جنگ بندی کی عالمی تجویز کا مثبت جواب دیا ہے۔ انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ اس پیش رفت کے بعد خطے میں آبی وسائل کی منصفانہ تقسیم اور مسئلہ کشمیر کے پُرامن حل کے لیے سنجیدہ مذاکرات کا راستہ اپنایا جائے گا۔

وزیراعظم نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی کے لیے کلیدی کردار ادا کرنے والے عالمی رہنماؤں صدر ڈونلڈ ٹرمپ، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ترکیہ اور چین کا خصوصی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان دوست ممالک نے ایک ممکنہ تباہ کن جنگ کو روکنے میں اہم کردار ادا کیا۔

اپنے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستانی مسلح افواج کی کامیاب جوابی کارروائی پر افواج پاکستان اور پوری قوم کو دلی مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ دلیر اور جانباز افواج نے عسکری تاریخ کا سنہرا باب رقم کیا ہے۔ دشمن کے عزائم خاک میں ملادیے گئے اور شاہینوں نے چند ہی گھنٹوں میں بھارتی توپوں کو خاموش کروا دیا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دشمن کے اڈے اور اسلحہ خانے لمحوں میں کھنڈر بن گئے، اور یہ کارروائی اس عزم کی آئینہ دار ہے جو ایک باوقار، خودار اور غیرت مند قوم کا شیوہ ہوتا ہے۔ ”ہم نے دشمن کے ساتھ وہی کیا جو ایک غیرت مند قوم کرتی ہے۔“

انہوں نے مزید کہا کہ آج پوری قوم افواج پاکستان کے ساتھ سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر کھڑی ہے، اور دشمن کو یہ پیغام دے دیا گیا ہے کہ پاکستانی قوم نہ جھکنے والی ہے، نہ بکنے والی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے قوم سے خطاب میں کہا رافیل شاہینوں کے نشانے پر آئے تو فیل ہو گئے، دشمن کے اڈے اور اسلحہ دیکھتے ہی دیکھتے کھنڈر بن گئے، بھارتی فوج کی توپوں کو ایسا خاموش کیا جسے تاریخ ہمیشہ یاد رکھے گی، پاک فوج کو سلام، ہم نے فیصلہ کیا کہ دشمن کو اسی کی زبان میں جواب دیا جائے، اس کے ساتھ وہی کیا جو باوقار قوم کو زیب دیتا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ اپنی راہ میں سیسہ پلائی دیوار کی طرح صف بند ہو کر لڑنے والوں کو پسند کرتا ہے، محب وطن، غیور، اور باقار پاکستانیوں، میں آپ کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں، آپ نے دنیا کو بتایا کہ پاکستان خوددار قوم ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ خودداری ہمیں جان سے بھی زیادہ عزیز ہے، ہم اپنی سرزمین کے دفاع کیلئے سیسہ پلائی دیوار بن جاتے ہیں، لاالہ اللہ کا ورد کرتے دشمن پر غالب آتے، دشمن نے صریحا جارحیت کی، ہماری بہادر افواج نے بھرپور جواب دیا، بہادر افواج نے عسکری تاریخ کا سنہری باب رقم کیا۔

پاکستان اور بھارت فوری سیز فائر پر متفق ہوگئے، اسحاق ڈار، ٹرمپ نے ثالثی کی تصدیق کردی

قوم سے سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ پہلگام واقعہ کو بہانہ بنا کر بلاجواز جنگ مسلط کی، ہم نے شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش کی، ہم نے تحمل اور برداشت کا مظاہرہ کیا۔ بھارت نے اپنے گھمنڈ میں سرحدوں کی حرمت پامال کرنے کی کوشش کی، ڈرون حملوں اور میزائلوں سے معصوم لوگوں اور شہری آبادی کو نشانہ بنا کر صبر کا امتحان لیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ فوجی تنصیبات اور آبی ذخیروں کو بھی نشانہ بنانے کی ناکام کوشش کی، ہم نے فیصلہ کیا کہ دشمن کو اسی زبان میں جواب دیا جائے جسے وہ اچھی طرح سمجھتا ہے، ہم نے واضح کر دیا جو ملاقات میز پر ہونا تھی اب میدان جنگ میں ہوگی، کڑیل اور سجیلے جوانوں کو مائیں سجدوں میں مانگ کر خاک وطن پر قربان ہونے کیلئے جوان کرتی ہیں، جن کا لہو دشمن کے ناپاک عزائم سے کھول اٹھتا ہے۔

بھارت نے اپنے بڑے نقصان کی تصدیق کردی، کشیدگی کم کرنے کی پیشکش

انھوں نے خطاب میں کہا کہ یہ سپوت لفظ ہار سے واقف ہی نہیں، ان بہادروں کا مقابلہ کون کر سکتا ہے، ان شاہینوں نے چند گھنٹوں میں بھارتی فوج کی توپوں کو ایسا خاموش کیا جسے تاریخ ہمیشہ یاد رکھے گی، فوجی اڈے، اسلحہ کے انبار اور ائیربیسز کھنڈرات بن گئے، رافیل شاہینوں کے نشانے پر آئے تو فیل ہو گئے، ہماری کارروئی بوسیدہ نظریے کے خلاف تھی جو انسان دشمنی، جارحیت، مذہبی جنون اور تعصب پر قائم ہے، دشمن کے ساتھ وہی کیا جو باوقار قوم کو زیب دیتا ہے۔

وزیراعظم نے خطاب میں کہا کہ یہ عظیم لمحہ شکر ہے، جس کے لیے 24 کروڑ عوام نے اپنے شیروں اور شاہینوں پر محبت کے پھول برسائے، پوری قوم افواج پاکستان کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑی ہے، آپ پاکستان کی فتح کیلئے تہجد کے وقت سجدہ ریز رہے جس کے نتیجے میں اللہ نے اپنی کمال مہربانی سے آپ کو شاندار فتح سے نوازا ہے، الحمدللہ، رب کا جتنا شکر کریں کم ہے۔

وزیراعظم کا افواج پاکستان کے سربراہان، جوانوں کو خراج تحسین

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ تاریخی کام پر افواج پاکستان کے سربراہان اور تمام جری جوانوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل ساحر شمشاد، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، چیف آف ائیر اسٹاف اور نیول چیف کا اپنی طرف سے اور پوری قوم کی طرف سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ چیف آف ائیر اسٹاف اور ان کے شاہینوں کو گرم جوشی سے شاباش دیتا ہوں، انہوں نے ہمارے سر فخر سے بلند کر دیے۔

انھوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ شہید ارتضا عباس ایسا پھول تھا جو کھلنے سے پہلے مرجھا گیا، ہر شہید کی ماں کو سلام عقیدت پیش کرتا ہوں، ان ماؤں نے اپنے بچے وطن پر قربان کر کے نئی تاریخ رقم کی۔ ہر شہید کی ماں کو سلام عقیدت پیش کرتا ہوں، ان ماؤں نے اپنے بچے وطن پر قربان کر کے نئی تاریخ رقم کی، اتحادیوں، اپوزیشن، پارلیمان کا بھی دلی شکریہ ادا کرتا ہوں، انہوں نے بے مثال اتحاد اور تاریخی یگانگت کا مظاہرہ کیا۔

وزیراعظم نے خطاب میں یہ بھی کہا کہ اپنے قائد نواز شریف کی مدبرانہ قیادت اور تجربہ کار رہنمائی اور صدر آصف زرداری کی مشاورت پر خاص طور پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں، صحافی بھائیوں، بہنوں اور سوشل میڈیا صارفین کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں، انہوں نے بھارتی فیک نیوز کا مقابلہ کیا، آئندہ بھی یہ مثال ہم سب کیلئے مشعل راہ ہوگی، خطے میں کروڑوں لوگوں کی مفاد میں جنگ بندی کا جواب دیا،۔

انھوں نے کہا کہ یقین ہے کہ آبی وسائل، جموں و کشمیر کے تنازع سمیت تمام مسائل انصاف کے تقاضوں کے مطابق حل کرنے کیلئے پرامن مذاکرات کا راستہ اپنایا جائے گا، صدر ٹرمپ کا خصوصی شکریہ ادا کرتا ہوں، ٹرمپ نے جنگ بندی کیلئے مخلصانہ کردار ادا کیا۔ سعودی عرب، یو اے ای، ترکیہ اور قطر کے علاوہ برطانوی قیادت، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ سمیت تمام دوست ممالک اور چین سمیت تمام دوست ممالک کا مشکور ہوں۔ چین نے ہر مشکل وقت میں ہمارا ساتھ دیا ہے۔

خطاب کے آخر میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں تمام توانائیاں ملک کی خوشحالی پر کام کریں گی۔ ہم پاکستان کی ترقی کیلئے دن رات کام کریں گے۔

امریکی صدر سے اظہار تشکر

خطاب سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں خطے میں امن کیلئے امریکی صدر سے اظہار تشکر کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اس موقع پر امریکہ کی کاوشوں کو سراہتا ہے، ہم نےعلاقائی امن واستحکام کے مفاد میں فیصلہ کیا ہے۔ نائب امریکی صدر اور سیکریٹری آف اسٹیٹ کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں، انہوں نے جنوبی ایشیا میں امن کے لیے گرانقدر شراکت کی۔ امید ہے خطے میں امن واستحکام کیلئے یہ نئی شروعات ہونگیں۔

Similar Posts