جنگ بندی کیلئے جے شنکر اور دوول نے امریکہ سے رابطہ کیا، بھارتی میڈیا کا بڑا انکشاف

0 minutes, 0 seconds Read

بھارتی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ جنگ بندی کے لیے بھارت کے وزیر خارجہ جے شنکر اور مشیر سلامتی اجیت دوول نے امریکہ سے رابطہ کیا تھا۔

اگرچہ بھارت کے ذرائع ابلاغ اعتبار کے قابل تو نہیں رہے لیکن یہ انکشاف کہ جنگ بندی کے لیے بھارت نے بھیک مانگی مودی حکومت کے لیے ایک بڑا دھجکا ہے۔

اس سے پہلے بھارتی میڈیا دعوی کر رہا تھا کہ جنگ بندی کے لیے پاکستان نے امریکہ سے رابطہ کیا تھا۔

انڈیا ٹوڈے نے اتوار کو اپنی ایک رپورٹ میں کہا کہ جے شنکر اور اجیت دوول نے امریکہ سے رابطہ کیا اور انہیں بریفنگ دی۔ بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارت کی جانب سے بریفنگ میں دعوی کیا گیا کہ پاکستان اپنے ایٹمی ہتھیاروں کو حرکت میں لا رہا ہے اور یہ کہ اس نے سویلین طیاروں کی آڑ میں بھارت پر حملے شروع کر رکھے ہیں۔

انڈیا ٹوڈے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ بھارت کے انکشافات نے ہمیں مداخلت پر مجبور کیا۔ ٹرمپ کے اس مبینہ بیان کی کسی دوسرے ذریعے سے تصدیق نہیں ہوئی تاہم امریکی ٹی وی سی این این نے ہفتہ کے روز کہا تھا کہ ایک بڑی انٹیلیجنس اطلاع کی وجہ سے امریکہ مداخلت پر مجبور ہوا۔

جنگ بندی کے لیے امریکہ کی مداخلت بہت سے بھارتیوں کے لیے غیر معمولی تھی اور شروع میں ان کا یہی خیال تھا کہ امریکہ نے اپنے طور پر یا پاکستان کے کہنے پر جنگ بندی کے لیے زور دیا ہے۔ تاہم ارنب گوسوامی جیسے یہ لوگ جلد ہی حقیقت جان گئے۔

یاد رہے کہ ارنب گوسوامی نے لائیو شو میں ٹرمپ پر شدید تنقید شروع کر دی تھی لیکن پھر فون پر اسے ایک پیغام موصول ہوا اور اس نے بریک لے لی جب وہ واپس آیا اس کا لہجہ تبدیل ہو چکا تھا۔

پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کے خوف سے جنگ بندی کی بھیک مانگنے پر مودی حکومت کو مزید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ مودی کے حامی ذرائع ابلاغ نے تاثر بنا رکھا تھا کہ بھارت پاکستان کے خلاف جو مرضی ہے کر سکتا ہے اور یہ کہ پاکستان ایٹمی کاروائی کا موقع نہیں ملے گا۔

Similar Posts