کشیدگی بڑھانے والے صحافی اور حکام اچانک خاموش، بھارتیوں کے بڑے سوالات

0 minutes, 0 seconds Read

پاکستان اور انڈیا کی جنگ بندی پر اشتعال انگیزی پھیلانے والا بھارتی میڈیا جہاں شور مچا رہا ہے وہیں متنازع اور تعصب سے بھرے صحافی ارنب گوسوامی کے ٹرمپ کے خلاف بیان بازی کرنے پر بھارتی عوام نے بڑے سوالات اٹھانا شروع کر دیے۔

’ری پبلکن ٹی وی‘ کے اینکر ارنب گوسوامی جنہوں نے نہ صرف جنگ کو مزید بھڑکانے میں مرکزی کردار ادا کیا ساتھ ہی ہر بار کی طرح صحافتی اصولوں کی دھجیاں بھی بکھیرتے پائے گئے۔

ارنب گوسوامی کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں اُنہیں کھلے عام کیمرے کے سامنے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف بولتے دیکھا گیا۔

وائرل ویڈیو کلپ میں دیکھا گیا کہ امریکہ کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کے بعد وہ اس سے اختلاف کرتے رہے بلکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر بھی کھلے عام تنقید کرتے دکھائی دیے۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کو اس تنازع کی زمینی حقیقت کا علم ہی نہیں، اور جب بھارت نے امریکی ثالثی قبول ہی نہیں کی تو ٹرمپ کس حیثیت میں جنگ بندی کا اعلان کر سکتے ہیں؟

تیسری عالمی جنگ: منصوبہ بندی جاری, اسلحے کی جانچ، ایٹمی پروگرام، امریکی زوال کا وقت؟

جس دوران ارنب گوسوامی ٹرمپ پر تنقید میں مصروف تھے اسی دوران انہیں اپنے فون پر ایک پیغام موصول ہوا جس کے بعد انہوں نے چند سیکنڈز کا وقفہ لیا اور جب وہ واپس آئے تو ان کا لہجہ تبدیل ہو چکا تھا۔

متنازعہ بھارتی صحافی کے اس عمل پر بھارتی سوشل میڈیا صارفین نے انہیں سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کے بڑے سوالات کیے۔

راشن رائے نامی بھارتی صارف نے اس ویڈیو کو شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو نشانہ بنانے والے ارنب گوسوامی کی اس ویڈیو کو ریپبلک ٹی وی کے آفیشل ہینڈلز اور ویب سائٹ نے ہٹا دیا ہے۔ براڈکاسٹ ری پلے سے بھی ہٹا دیا گیا۔

مجھے بتائیں کہ اس ویڈیو کو ہٹانے کا حکم کس نے دیا ہوگا؟

وہیں سدھارتھ نامی بھارتی صارف نے لکھا کہ ٹی چینل آج تک اور زی نیوز جنگ بندی کی خلاف ورزیوں اور ڈرون سے متعلق خبریں دے رہے تھے۔ پھر ایک وقفہ آ، اور جب وہ واپس آئے تو ان کا لہجہ بالکل بدل چکا تھا۔

ارنب گوسوامی ٹرمپ کو آن ایئر تنقید کا نشانہ بنا رہے تھے۔ پھر اچانک ایک وقفے کے بعد وہ پرسکون اسکرپٹ کے ساتھ وہ واپس آئے۔

جنگ بندی کے بعد انڈیا میں مودی کے حامی بھگتوں پر بھارتی صارفین بھڑک اٹھے

صارف نے لکھا کہ کیا ارنب گوسوامی کو پیچھے ہٹنے کو کہا گیا تھا؟ عمر عبداللہ نے سری نگر میں زور دار دھماکوں کے بارے میں ٹویٹ کیا پھر وہ خاموش ہو گئے۔

دھماکوں اور ڈرون کی ویڈیوز نے جموں سے پنجاب تک ایکس کو سیلاب میں ڈال دیا۔

صارف نے حکومت سے سوال کیا کہ اس سب کے بعد اچانک خاموشی کیوں؟ وزیراعظم کی طرف سے کوئی بیان نہیں، امیت شاہ کی طرف سے کوئی الفاظ نہیں، راج ناتھ سنگھ کی طرف سے کوئی تبصرہ نہیں۔

خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹرتھ سوشل‘ پر کہا تھا کہ پاکستان اور بھارت جنگ بندی پر متفق ہو چکے ہیں۔ اس اعلان کے بعد بین الاقوامی سطح پر امن کی امید پیدا ہوئی، مگر بھارتی میڈیا کا جنگی جنون کم ہونے کے بجائے مزید واضح ہو کر سامنے آیا۔

Similar Posts