پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کے بعد پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) منتظمین کی دیکھا دیکھی امیر ترین انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) انتظامیہ نے بھی اپنے غیر ملکی کھلاڑیوں کو دوبارہ روک لیا تاہم آسٹریلوی کھلاڑی لیگ کھیلنے دوبارہ بھارت نہیں جائیں گے۔
پاک بھارت کشیدگی کے بعد جنگ بندی کے اعلان نے صرف سرحدی محاذ پر ہی نہیں بلکہ کھیل کے میدانوں میں بھی اثرات دکھا دیے ہیں۔ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی جانب سے جنگ بندی کے فوری بعد کیے گئے انتظامی اقدامات کا اثر اب انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) پر بھی دکھائی دے رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق پی ایس ایل مینجمنٹ نے جیسے ہی اپنے غیر ملکی کھلاڑیوں کو دبئی میں روکنے اور میچز راولپنڈی منتقل کرنے کا عندیہ دیا، ویسے ہی بھارتی کرکٹ بورڈ نے بھی ہنگامی بنیادوں پر اپنے غیر ملکی کھلاڑیوں کو واپس بلانا شروع کر دیا ہے۔
یہ پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب بھارتی کرکٹ بورڈ کو آئی پی ایل کے منسوخ شدہ میچز کی مد میں بھاری مالی نقصان کا سامنا ہے۔
انڈین پریمیئر لیگ معطل، پاکستان سے جنگ مہنگی پڑی
اطلاعات کے مطابق ایک میچ کے نہ ہونے پر ٹی وی نشریاتی حقوق، اسپانسرشپ اور ٹکٹوں کی فروخت کی مد میں بھارتی بورڈ کو تقریباً 125 کروڑ روپے کا نقصان ہو رہا ہے، اور اب تک 500 کروڑ روپے سے زائد کا جھٹکا لگ چکا ہے جبکہ ٹورنامنٹ مکمل طور پر ختم ہوا تو 3 ہزار کروڑ سے زائد کا نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔
بی سی سی آئی نے دوبارہ میچز کے شیڈول کا تاحال اعلان نہیں کیا تاہم پی ایس ایل انتظامیہ کو دیکھتے ہوئے یہ اعلان بھی جلد متوقع ہے۔
بھارتی بورڈ کے نائب صدر راجیو شکلا نے تصدیق کی ہے کہ آئی پی ایل کو عارضی طور پر دو ہفتوں کے لیے معطل کر دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے 7 میچز متاثر ہوئے ہیں۔ بورڈ نے ابھی تک نئے شیڈول کا اعلان نہیں کیا لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ ممبئی، احمدآباد اور کلکتہ کو متبادل مقامات کے طور پر زیر غور لایا جا رہا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان کی کرکٹ انتظامیہ نے بحرانی حالات میں جس تیزی اور حکمت کے ساتھ فیصلے کیے، وہ نہ صرف قابلِ تحسین ہیں بلکہ بھارتی بورڈ کے لیے بھی ایک مثال بن گئے ہیں۔
آسٹریلوی کرکٹرز کی آئی پی ایل میں دوبارہ شمولیت غیریقینی
دوسری جانب پاک بھارت کشیدگی کے بعد آئی پی ایل کی بحالی پر بات چیت تو جاری ہے تاہم آسٹریلوی کھلاڑیوں کی واپسی سیکیورٹی خدشات کے باعث غیریقینی صورتحال سے دوچار ہے۔
آسٹریلوی اخبار سڈنی مارننگ ہیرالڈ نے رپورٹ کیا ہے کہ موجودہ حالات میں آسٹریلوی کرکٹرز اپنی شرکت کے حوالے سے محتاط رویہ اختیار کر رہے ہیں۔
پاکستان کے حملے کا خوف، آئی پی ایل میچ کا مقام تبدیل کر دیا گیا
رپورٹ کے مطابق اگرچہ بھارت اور پاکستان کے درمیان تناؤ میں کمی کے بعد انڈین پریمیئر لیگ کے دوبارہ آغاز کی امیدیں روشن ہوئی ہیں لیکن غیر ملکی کھلاڑی خاص طور پر آسٹریلیا کے سیکیورٹی ادارے اپنے کرکٹرز کو محتاط رہنے کی ہدایت دے رہے ہیں۔
آئی پی ایل میں شامل تین بڑی ٹیمیں سن رائزرز حیدرآباد، راجستھان رائلز، اور چنئی سپر کنگز پہلے ہی فائنل کی دوڑ سے باہر ہو چکی ہیں لیکن ان ٹیموں کے کچھ میچز تاحال باقی ہیں۔ ان ٹیموں میں شامل آسٹریلوی کرکٹرز پیٹ کمنز، ٹریوس ہیڈ اور ناتھن ایلس کی ممکنہ عدم شرکت فرنچائزز کے لیے مزید مشکلات کھڑی کر سکتی ہے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ بھارت میں سیکیورٹی صورتحال اور حکومتی یقین دہانیوں کے بعد کیا آسٹریلوی کھلاڑی میدان میں واپسی کا فیصلہ کریں گے یا لیگ کو مزید مشکلات کا سامنا ہوگا۔
دھرم شالا میں آئی پی ایل کا میچ اچانک ختم کردیا گیا
یاد رہے کہ 8 مئی کو پنجاب کنگز اور دہلی کیپیٹلز کے درمیان دھرم شالہ میں کھیلا جانے والا میچ 10.2 اوورز کے بعد فلڈ لائنٹس بند کرنے کے بہانے میچ معطل کر دیا تھا۔
ابتدا میں فلڈ لائٹس کی بندش کو تکنیکی خرابی سمجھا گیا، لیکن جب کھلاڑیوں اور انتظامیہ کو پاکستان کی جانب سے جوابی کارروائی میں فضائی حملے کے خطرات کے بارے میں آگاہ کیا گیا تو صورتحال تیزی سے بگڑ گئی۔
ایک کھلاڑی نے ’انڈین ایکسپریس‘ کو بتایا کہ دونوں ٹیموں میں خوف تھا اور غیر ملکی کھلاڑی خاص طور پر اپنی حفاظت کے بارے میں فکر مند تھے۔ آسٹریلوی میڈیا نے پہلے رپورٹ کیا تھا کہ ان کے کھلاڑیوں نے بھی اپنی حفاظت کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا اور وہ گھر واپس جانا چاہتے تھے۔
بھارتی کرکٹ بورڈ کے کے سیکریٹری دیواجیت سیکیا نے گزشتہ رات کرک بز سے بات کرتے ہوئے کہا ’بی سی سی آئی حالات کا بغور جائزہ لے رہی ہے اور جیسے جیسے صورتحال واضح ہوگی، ہم آئی پی ایل کے دوبارہ آغاز سے متعلق فیصلہ تمام اسٹیک ہولڈرز اور متعلقہ حکومتی اداروں سے مشاورت کے بعد کریں گے‘۔