نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے فون کرکے بتایا کہ بھارت سیز فائر کرنا چاہتا ہے، بھارت سے ہم نے بات کی ہے، آپ بھی سیز فائر پر راضی ہوجائیں، میں نے کہا کہ ہم کھلے دل سے تیار ہیں، جس پر انہوں نے بھارت سے دوبارہ بات کی اور مجھے بتایا، حساس معاملے سے ڈونلڈ ٹرمپ کا مراد اور اشارہ نیوکلیر جنگ کی طرف تھا، ہم نہ کسی سے دبیں گے اور نہ دبائیں گے، ہمیں کوئی نہ بتائے کہ خطے میں کسی کی اجارہ داری ہے۔
آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان نے پہل نہیں کی، دنیا کا پیغام دیا کہ تحقیقات کے لیے تیار ہیں، ہمارے ہاتھ صاف نہ ہوتے تو ہم تحقیقات کا نہ کہتے، اللہ نے ہمیں کامیابی دی، ہماری کامیابی سے بھارت دباؤ میں آیا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارت پورے خطے میں اجارہ داری قائم کررہا تھا، مغربی ممالک نے بھی کہا کہ آپ سچ کہہ رہے ہیں، ہم نے کہا کہ جب ہم کریں گے تو سب کو دکھا کر کریں گے، ہم نے بتا کر کیا اور دکھا کر کیا، ہم نے جو کیا تو دنیا نے دیکھا، ہم نے غرور نہیں کرنا نہ ہی بڑے بول بولنے ہیں۔
’ کارروائی کا حق محفوظ رکھتے ہیں’، وزیر اعظم نے امریکی وزیر خارجہ پر واضح کردیا
نائب وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہم امن چاہتے ہیں، دہشت گردی کی جنگ میں سب سے زیادہ قربانی ہم نے دی، 90 ہزار لوگ ہمارے شہید ہوئے ہیں، ڈیڑھ سو ارب ڈالرز کا نقصان برداشت کیا، ہم ہر مثبت قدم کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں، ہم کسی بھی نیوٹرل وینیو پر بیٹھ کر بات کر لیں گے، سیز فائر کی کوئی شرائط نہیں ہیں۔
آج نیوز کے پروگرام روبرو میں گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے انکشاف کیا کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ بھارت سیز فائر کے لیے تیار ہے، بھارت سے ہم نے بات کی ہے، آپ بھی سیز فائر پر راضی ہوں، میں نے کہا کہ ہم کھلے دل سے تیار ہیں۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اشارہ نیوکلیئر جنگ کی طرف تھا، ہم نہ کسی سے دبیں گے اور نہ دبائیں گے، ہمیں کوئی کسی کی اجارہ داری کا نہ بتائیں، مارکو روبیو نے پھر بھارت سے بات کی اور مجھے دوبارہ فون کیا۔