محکمہ خوراک ہری پور میں اربوں روپے کی کرپشن کا انکشاف

0 minutes, 0 seconds Read

محکمہ خوراک ہری پور میں کرپشن کا میگا اسکینڈل سامنے آگیا ہے، جس میں سابق ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر شیراز انور پر 9 کروڑ روپے مالیت کی گندم غیر قانونی طور پر فروخت کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈ نے چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا، ڈائریکٹر اینٹی کرپشن اور ڈائریکٹر نیب کو باضابطہ خط ارسال کر دیا ہے۔

خط میں انکشاف کیا گیا ہے کہ شیراز انور نے سیاسی اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے محکمہ خوراک کی اندرونی انکوائری رکوا دی اور بغیر کسی تفتیش کے خود کو بری کروا لیا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ 2024-25 کے دوران خریدی گئی 7 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی گندم بھی غائب ہے، جبکہ ڈی ایف سی نے سرکاری گودام سے دو بار گندم غیر قانونی طریقے سے فروخت کی۔

مردان: سولرائزیشن منصوبے میں کروڑوں کی مبینہ کرپشن بے نقاب، پی اے سی متحرک

ڈپٹی ڈائریکٹر کے مطابق شیراز انور نے گلبرگ کالونی ایبٹ آباد میں 3 کروڑ روپے کی جائیداد خریدی، بیٹے کو اعلیٰ تعلیم کے لیے برطانیہ بھیجا، اور ایک خاتون سینئر کلرک کو قیمتی گاڑیاں و تحائف بھی دیئے۔

خیبر پختونخوا میں 40 ارب روپے سے زائد کی مالی بدعنوانی کا انکشاف

خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ڈی ایف سی شیراز انور کے خلاف دوبارہ مکمل تحقیقات کا آغاز کیا جائے تاکہ سرکاری خزانے کو پہنچنے والے تقریباً 15 کروڑ روپے کے نقصان کا ازالہ کیا جا سکے۔

Similar Posts